لکھنؤ۔ ٹی20 ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا انتخاب قریب آنے کے بعد کے ایل راہول کے پاس ہندوستانی ٹیم میں دوسرے وکٹ کیپرکی جگہ پر دعویٰ کرنے کا ایک آخری موقع ہوگا جب لکھنؤ سوپر جائنٹس منگل کو یہاں انڈین پریمیئر لیگ میں ممبئی انڈینز کی میزبانی کرے گی۔ ٹی 20 کرکٹ میں راہول کا اسٹرائیک ریٹ ہمیشہ سے تنازعہ کا باعث رہا ہے۔ پاور پلے میں میدان کی پابندیوں کے فائدہ کے باوجود راہول نے اکثر آئی پی ایل میں اپنی اننگزکا آغاز سست کیا ہے۔ تاہم ایل ایس جی کے کپتان اس سیزن میں انداز تبدیل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ 2024 کے ایڈیشن میں انہوں نے 144.27 کے اسٹرائیک ریٹ سے 378 رنز بنائے ہیں لیکن یہ اب بھی رشبھ پنت (160.60) اور سنجو سیمسن (161.08) سے کم ہے۔ میدان میں واپسی کرنے والے پنت نے جون میں کیریبین جزائر اور امریکہ میں ہونے والے عالمی ایونٹ میں اسٹمپ کے پیچھے کچھ تیزکام اور بیٹنگ میں بہترین اننگزکا مظاہرہ کر کے پہلے وکٹ کیپرکا مقام حاصل کر لیا ہے، سیمسن نے بھی اپنے لیے ایک مضبوط مقام بنا لیا ہے۔ راجستھان رائلزکے لیے تیز رفتاری سے میچ جیتنے والی اننگزکھیل رہے ہیں۔موجودہ مسابقت میں راہول کو زیادہ بے خوفی سے کھیلنے کی ضرورت ہے اور میدان کی پابندیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نہ صرف اپنی ہندوستانی ٹیم کے انتخاب کے امکانات کو مضبوط کرنا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے اسکورکو200 سے زیادہ رنز تک پہنچانے میں بھی مدد کرنا ہے، جو اس ایڈیشن میں ایک معمول بن گیا ہے۔ دوسری جانب ممبئی انڈینز وقار کیلئے فتوحات کی کوشاں ہے۔ممبئی انڈینز کے بولروں کی جدوجہد ایونٹ میں ہنوز جارہی ہے جیساکہ گزشتہ مقابلے میں جیک فریزر نے ان کے خلاف پاور پلے میں تباہی مچائی تھی ۔ ہندوستان کے بولر جسپریت بمراہ کے سوائے کوئی بھی بہتر بولنگ نہیں کرپارہا۔