لکھیم پور تشدد کے خلاف 12 اکٹوبر سے کسانوں کا احتجاجی پروگرام

   

نئی دہلی: سنیوکت کسان مورچہ نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا اور ان کے بیٹے آشیش مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اجے مشرا کو کابینہ سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔ سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ 12 اکتوبر کو ملک بھر کے کسان لکھیم پور کھیری پہنچیں گے۔ اس کے ساتھ ہی کسان لکھنؤ میں مہاپنچایت بھی کریں گے۔یوگیندر یادو نے کہا کہ 12 تاریخ کو شہید ہونے والے کسانوں اور صحافی کے لئے ہم لکھیم پور کے تکونیا میں ’آخری ارداس‘ کریں گے۔ 15 اکتوبر کو دسہرہ ہے، تمام کسان وزیر اعظم مودی اور امت شاہ کا پتلا نذر آتش کریں گے۔ 18 اکتوبر کو ریل روکیں گے، جبکہ 26 اکتوبر کو لکھنو میں ایک مہاپنچایت منعقد کی جائے گی۔

کسان لیڈر ڈاکٹر درشن پال نے ہفتہ کے روز کہا کہ اس واقعہ میں کسان شہید ہوئے ہیں اور کسان مورچہ آخر تک لڑائی لڑے گا۔ انہوں نے وزیر مملکت پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے دہشت کا ماحول بنانے کی کوشش کی۔ نیز لکھیم پور میں پنجابی کسانوں کو خطرہ لاحق ہے۔کسان لیڈر نے کہا کہ 25 ستمبر کو اجے مشرا نے تقریر کی اور کسانوں کے خلاف کافی باتیں کیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ لوگوں کو یوپی سے نکال پھینکیں گے اور پھر 3 اکتوبر کو اجے مشرا نے اس سازش کو عملی جامہ پہنایا۔ اجے مشرا کے بیٹے نے کسانوں پر جیپ سے حملہ کیا اور اجے مشرا نے دہشت کا ماحول بنانے کی کوشش کی۔