لکھیم کیس کی جج کی نگرانی میں جانچ ، حکومت تیار

,

   

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ لکھیم پور کھیری قتل کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم جانچ کی نگرانی کیلئے اس کی طرف سے پیش کردہ مجوزہ ریٹائرڈ ججوں کے نام پر اُترپردیش حکومت رضامند ہوگئی ہے اور اب عدالت آج یا کل ممکنہ ججوں سے رابطہ کرنے کے بعد ایک جج کو جانچ کی نگرانی کی ذمہ داری سونپ دے گی۔اس دوران مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی ضمانت عرضی لکھیم پور کی عدالت نے خارج کردی ہے ۔ وہ اس کیس کا کلیدی ملزم ہے ۔ چیف جسٹس این وی رمن نے 3 اکتوبر کو چار کسانوں سمیت آٹھ دیگر لوگوں کی موت کے معاملے کی غیرجانبدارانہ جانچ کیلئے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر آج سماعت کے دوران اترپردیش حکومت کے رضامندی ظاہر کرنے کے بعد کہا کہ اب ہم سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو تفتیش کی نگرانی کیلئے مقرر کرنے کیلئے مکمل طورپر آزاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جج راکیش کمار جین یا ریٹائرڈ ججوں سے رابطہ کرنا ہے، جو جج رضامند ہوں گے ان کی تقرری کردی جائے گی۔ بنچ نے گزشتہ سماعت کے دوران 8 نومبر کو پنجاب اور ہریانہ کے ریٹائرڈ ججوں راکیش کمار جین اور جج رنجیت سنگھ کے ناموں کی تجویز ایس آئی ٹی جانچ کی نگرانی کیلئے اترپردیش حکومت کے سامنے رکھی تھی۔ تب سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہاتھا کہ وہ اگلی سماعت یعنی 15نومبر کو ریاستی حکومت کا موقف رکھیں گے۔ آج کی سماعت کے دوران سالوے نے کہاکہ یوپی حکومت کو ریاست یا اس ریاست سے باہر کے کسی جج کی نگرانی میں جانچ کرانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔