ملازمین کی جانب سے ہڑتال سے واپسی کے اعلان پر ردعمل کا اظہار
حیدرآباد۔25 نومبر(سیاست نیوز) ہڑتالی ملازمین کو خدمات سے رجوع ہونے لیبر کورٹ اور لیبر کمشنر کے فیصلہ کا انتظار کرنا ہوگا ۔ آرٹی سی ملازمین کی جانب سے ہڑتال ختم کرتے ہوئے 26نومبر سے خدمات پر واپسی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن منیجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی مسٹر سنیل شرما نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکام کے مطابق اب ہڑتالی ملازمین کو لیبر کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کرنا ہوگا ۔ انہو ںنے اپنے بیان میں کہا کہ کارپوریشن نے فیصلہ کیا کہ کسی ملازم کو خدمات سے رجوع ہونے نہیں دیا جائے گا کیونکہ ملازمین کی ہڑتال پر ہائی کورٹ نے جو فیصلہ کیا ہے اسکے مطابق اب انہیں لیبر کورٹ اور کمشنر لیبر کے احکام کے بعد خدمات سے رجوع کرنے یا نہ کرنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ ملازمین کی مرضی کے مطابق آرٹی سی انتظامیہ کام نہیں کرے گا کیونکہ ملازمین نے من مانی کی ہے اپنی مرضی سے ہڑتال شروع کی ہے اور اپنی مرضی سے ہڑتال ختم کرکے خدمات سے رجوع ہونا چاہتے ہیں جو انتظامیہ کو قبول نہیں ہے۔ 52 یوم سے جاری ہڑتال کو ختم کرنے کا اعلان کرکے آرٹی سی ملازمین کی جے اے سی نے 26 نومبر سے خدمات سے رجوع ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن منیجنگ ڈائرکٹر سنیل شرما نے واضح کیا کہ ہڑتالی ملازمین کو خدمات سے رجوع ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی ان کی خدمات کو بحال کیا جائیگا بلکہ آر ٹی سی انتظامیہ اب لیبر کمشنر کے احکام کا انتظار کرے گا اور لیبر کورٹ کی جانب سے کئے جانے والے فیصلہ کے مطابق آرٹی سی ملازمین کی خدمات کو بحال کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے اور اگر لیبر کورٹ سے ہڑتال کو غیر قانونی قرار دے کر انتظامیہ کی کاروائی کو درست قرار دیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ہڑتالی ملازمین کی بحالی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے ہڑتالی ملازمین کو از خود برطرفی سے بحالی کیلئے ایک سے زائد مرتبہ موقع فراہم کیا گیا تھا لیکن اب حکومت کی جانب سے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی ہے اسی لئے ان ملازمین کو خدمات سے رجوع ہونے نہیں دیا جائے گا جو اب تک ہڑتال پر رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ سنیل شرما نے حکومت سے مشاورت کے بعد یہ بیان جاری کیا ہے جس میں واضح طور پر یہ کہہ دیا گیا ہے آر ٹی سی انتظامیہ ہڑتالی ملازمین کی خدمات کوفوری بحال نہیں کرے گا۔