طرابلس : لیبیا میں سابق سربراہ معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کی قانونی حیثیت اور ان کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے تنازع شدت اختیار کرنے لگا۔ خاتون وزیر انصاف حلیمہ عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود تمام لوگ لیبیا کے شہری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کے لیے آئینی قاعدے اور انتظامی قانون کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ پارلیمانی یا صدارتی امیدواروں کی فہرست میں اگر نامزدگی کے حوالے سے کسی وضاحت کی ضرورت ہوئی تو اس کا اعلان فوری طور پر کیا جائے گا۔ خاتون وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت نے متعلقہ ادارے کے ساتھ رابطہ جاری رکھا ہوا ہے تا کہ قذافی کے بیٹے ساعدی قذافی کو بری کرنے کے فیصلے پر عمل ہو سکے۔ اپنے ایک انٹرویو میں حلیمہ عبدالرحمن نے امید کا اظہار کیا کہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہو گا، جس سے انتخابات کے دوران کسی کی حق تلفی ہو۔ وزیر انصاف نے واضح کیا کہ اس وقت 2پہلوؤں پر کام جاری ہے۔ سب سے پہلے 24دسمبر کو مقررہ عام انتخابات کا اجرا یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے بعد بقیہ مدت کے دوران میں معاشرے کے بڑے طبقے کے لیے اہم مسائل کے حل کی کوشش کی جائے گی۔ ان مسائل میں لیبیائی باشندوں کے سفر کو آسان بنانا اور عدلیہ کے نظام کو ترقی دینا شامل ہے۔