’لیکوڈ‘ کے نصف ارکان نیتن یاہو کا ساتھ چھوڑ گئے

   

Ferty9 Clinic

تل ابیب : اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی ریاست کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ’لیکوڈ‘ کے نصف سے زاید ارکان طویل رفاقت کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف ہوگئے ہیں اور وہ نیتن یاھو کی جگہ کسی دوسرے رہ نما کو وزارت عظمیٰ کا امیدار بنانے کے حامی ہیں۔اسرائیلی فوجی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو کی اپنی پارٹی کے ارکان ان کے خلاف ہوگئے ہیں جس کے بعد دوسری سیاسی جماعتوں کے لیے حکومت سازی کے لیے پیش رفت مزید آسان ہوگئی ہے۔ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیکوڈ پارٹی کے موجودہ سربراہ اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے کی کوشش کررہے ہیں مگر ان کی پارٹی انہیں ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کے عہدے پر بٹھانے کے لیے تیار نہیں۔