لیہہ میں انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل، کرفیو میں نرمی

   

لہیہ،30ستمبر(یو این آئی) لیہہ میں گزشتہ ہفتے پرتشدد جھڑپوں کے بعد منگل کے روز کرفیو میں سات گھنٹے کی ڈھیل دی گئی، جس کے دوران بازاروں میں آہستہ آہستہ رونق لوٹتی نظر آئی اور لوگوں کو کچھ راحت ملی۔ یہ نرمی صبح دس بجے سے سہ پہر پانچ بجے تک دی گئی، جس کے دوران لازمی اشیاء کی دکانیں کھلنے کی اجازت ہے ۔ حکام کے مطابق پیر کو بھی شام چار بجے سے دو گھنٹے کے لیے کرفیو ہٹایا گیا تھا تاکہ 24 ستمبر کو جھڑپوں میں ہلاک چار افراد کی آخری رسومات کے بعد ماحول کو معمول پر لایا جا سکے ۔ مہوکین میں ایک ریٹائرڈ فوجی اہلکار بھی شامل تھا۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ گزشتہ بدھ کے تشدد کے بعد سے کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں میں پولیس اور نیم فوجی دستے بڑی تعداد میں تعینات ہیں اور حالات پر سخت نگرانی رکھی جا رہی ہے ۔ کرفیو میں مزید نرمی کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ سرکاری ترجمان کے مطابق کرفیو میں دی گئی نرمی کے دوران کریانہ، سبزی، ہارڈویئر اور ضروری خدمات فراہم کرنے والی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی۔ اس سے قبل ہفتے کو پہلی مرتبہ دو دو گھنٹے کے لیے الگ الگ علاقوں میں نرمی دی گئی تھی۔

اس دوران لیہہ شہر میں انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہیں، جبکہ پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ابھی بھی پورے لداخ میں نافذ ہے ۔

لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا روزانہ سیکورٹی جائزہ میٹنگز کی صدارت کر رہے ہیں۔ انہوں نے پیر کو عوام سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کی بنیاد امن ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر طبقے سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اتحاد اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور شرپسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں۔