ماؤسٹ جنرل سکریٹری دیوجی خود سپرد!

   

حیدرآباد : /18 نومبر (سیاست نیوز) ماؤسٹ پارٹی کو آج ایک اور جھٹکا لگا جب پارٹی کے نو منتخب جنرل سکریٹری تپری تروپتی عرف دیوجی نے پولیس فورسیس کے روبرو خودسپرد گی اختیار کی ۔ حالانکہ سرکاری طور پر اس خبر کی توثیق نہیں ہوئی ہے لیکن خودسپرد گی کے اعلان کی عنقریب اطلاع متوقع ہے ۔ یہ مرکز کے آپریشن کگار کا اثر سمجھا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ماؤسٹ پارٹی کو ایک اور بڑا جھٹکا اس وقت لگا ہے جب تنظیم کیسینئر قائد نے خودسپردگی اختیار کرلی ۔ واضح رہے کہ منگل کو پولیس کو انتہائی مطلوب ماؤسٹ رہنما ہڈما کے آندھراپردیش میں انکاؤنٹر بعد جنوبی ریاستوں میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ ہڈما کے انکاؤنٹر کے بعد پولیس نے این ٹی آر، کرشنا، کاکینادا اور ایلور اضلاع میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیے، جن کے دوران کئی افراد کو حراست میں لیا گیا۔ چند ماہ قبل ہی دیوجی نے پارٹی کے جنرل سکریٹری کی ذمہ داری حاصل کی تھی اور اس کے سر پر ایک کروڑ کا نقد انعام ہے ۔ بالخصوص چھتیس گڑھ میں وہ انتہائی مطلوب ہے اور قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اس کے سر پر 10 لاکھ روپئے نقد رقم کا اعلان کیا ہے ۔ تلنگانہ کے ضلع جگتیال کورٹلہ سے تعلق رکھنے والے دلت ماؤسٹ لیڈر تپری تروپتی عرف دیوجی نے کئی سنگین وارداتیں انجام دی ہیں جن میں سال 2010 ء میں 76 سی آر پی ایف جوانوں کو ہلاک کرنے کا اور سال 2007 میں رانی بوڈلا حملہ میں 55 نیم فوجی دستے کے جوانوں کی ہلاکت شامل ہے ۔ تلگو ریاست سے تعلق رکھنے والے ماؤسٹ لیڈر دیوجی کی خودسپردگی کی اسی پس منظر میں اطلاعات گشت کر رہی ہیں کہ دیو جی نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دیو جی نے حال ہی میں آندھرا پردیش پولیس کے آگے خودسپردگی اختیار کی ہے تاہم، پولیس کی طرف سے اس بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ۔ ب

ماؤسٹ رہنما ہڈما کا انکاؤنٹر فرضی : سامبا سیوا راؤ
حیدرآباد 18 نومبر (سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کے سامبا سیوا راؤ نے ماؤسٹ سرکردہ رہنما ہڈماکی انکاؤنٹر میں ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے فرضی انکاؤنٹر قرار دیا۔ سامبا سیوا راؤ نے پولیس اور سکیورٹی فورسیس کی جانب سے فرضی انکاؤنٹرس میں ماؤسٹ کا صفایا کرنے کی مہم کی مذمت کی۔ اُنھوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے فرضی انکاؤنٹرس کو انجام دیا جارہا ہے۔ سامبا سیوا راؤ نے کہاکہ مرکزی حکومت نے 2026ء تک ملک سے ماؤسٹوں کے صفائے کا اعلان کیا ہے اور چھتیس گڑھ کے علاوہ متصل ریاستوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کگار کے ذریعہ ماؤسٹوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکز کی پالیسی پر آندھرا اور تلنگانہ ریاستوں کی پولیس بھی عمل پیرا دکھائی دیتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہڈما اور دیگر سرکردہ ماؤسٹ لیڈرس کے حالیہ عرصہ میں انکاؤنٹرس تمام فرضی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ماؤسٹ ایک نظریاتی تحریک ہے اور اِسے فرضی انکاؤنٹرس کے ذریعہ ختم نہیں کیا جاسکتا۔1
سی پی آئی قائد نے فرضی انکاؤنٹرس کی جانچ کا مطالبہ کیا۔1