’’مائناریٹی ڈیکلریشن‘‘ کے نام پر دھوکہ دیا گیا : محمد محمود علی

   

تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس ، عابد رسول خان ، شیخ عبداللہ سہیل و دیگر کی شرکت
حیدرآباد۔ یکم اکٹوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سینئر قائد و سابق ریاستی وزیر محمد محمود علی نے انتخابات میں ’’مائناریٹی ڈیکلریشن‘‘ کے نام پر دھوکہ دیتے ہوئے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو دھوکہ کے ساتھ کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا اور انہوں نے اقلیتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا حکومت پر الزام بھی لگایا۔ آج تلنگانہ بھون میں انہوں نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر عابد رسول خان، شیخ عبداللہ سہیل، مجیب الدین، محمد اعظم علی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ ائمہ و موذنین کو 12,000 اور 10,000 روپئے کا معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا جس پر بھی کوئی عمل آوری شروع نہیں ہوئی۔ یہاں تک کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں دیا گیا 5,000 روپئے اعزازیہ بھی بروقت جاری نہیں کیا جارہا ہے۔ اقلیتوں کیلئے 5,000 کروڑ روپئے کا بجٹ منظور کرنے کا وعدہ کیا گیا، اس سے بھی انحراف کیا گیا جو بھی بجٹ منظور کیا گیا، اس میں 50% بجٹ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں گنگاجمنی ماحول تھا۔ کانگریس کے 22 ماہ کے دوران ریاست کے مختلف مقامات پر مسلمانوں پر حملے کئے گئے۔ املاک کو نقصان پہونچایا گیا۔ دوکانات کو نذرآتش کیا گیا، مذہبی عبادت گاہوں کو نقصان پہونچایا گیا۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر پوری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جو وقف ترمیمی بل پر عمل کررہی ہے۔ مسلمانوں کے آباء و اجداد کی جانب سے وقف کردہ اراضیات کو چھین لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی آر ایس ریاست میں اپوزیشن کا اصل رول ادا کررہی ہے۔ مسلمانوں کے بشمول سماج کے تمام طبقات کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا پردہ فاش کررہی ہے۔2