مائوسٹوں کیخلاف تلاشی مہم روکنے حیدرآباد میں مہادھرنا

   

سی پی آئی، سی پی ایم، کانگریس، بی آر ایس اور دیگر قائدین کی شرکت ،مائوسٹوں سے امن مذاکرات کا مطالبہ

حیدرآباد : 17 جون (سیاست نیوز) چھتیس گڑھ میں مائوسٹوں کیخلاف سکیوریٹی فورسس کے آپریشن کگار کو فوری روکنے اور امن مذاکرات کیلئے مرکز پر دبائو بنانے بائیں بازو جماعتوں‘ تنظیموں اور جہد کاروں نے دھرنا چوک پر مہادھرنا منظم کیا ۔ پرامن مذاکرات کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے ذمہ داروں نے دھرنے میں حصہ لیا۔ بائیں بازو جماعتوں کے قائدین اور جہد کاروں نے کہا کہ مائوسٹ تحریک نظریاتی ہے ا سے لا اینڈ آرڈر کی طرح حل نہیں کیا جاسکتا۔ مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جہد کاروں نے نئی دہلی میں مہادھرنا منظرم کرنے کا اعلان کیا۔ انکائونٹر کے ذریعہ قبائیلی عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مذاکرات کمیٹی کے صدر جسٹس بی چندرا کمار نائب صدور پروفیسر ہرگوپال، کے پرتاپ ریڈی کی قیادت میں منعقدہ مہادھرنا میں 12 بائیں بازو جماعتوں کے علاوہ کانگریس، بی آر ایس اور دیگر پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ورکرس، کسانوں، طلبہ، خواتین اور دلت تنظیموں کے قائدین بھی دھرنے میں شامل ہوئے۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا اور ریاستی سکریٹری سامبا شیوا رائو نے مرکزسے مطالبہ کیا کہ وہ آپریشن کگار پر روک لگائے ۔ تلگو فلمی اداکار آر نارائن مورتی، کانگریس ایم پی ملو روی، رکن راجیہ سبھا انل کمار یادو، کانگریس قائد سی دیاکر اندرا شوبھن، بی آر ایس رکن کونسل ڈی شراون، تلنگانہ جناسمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈارام، سی پی ایم سنٹرل کمیٹی کے رکن ٹی ویرا بھدرم، سی پی آئی ایم ایل نیو ڈیموکریسی، سی پی آئی ایم ایل ماس لائن، ایم سی پی آئی یونائٹیڈ، سی پی آئی ایم ایل لبریشن، سی پی آئی ایم ایل کے علاوہ مختلف تنظیموںکے نمائندوں نے دھرنے میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 ماہ کے دوران 540 مائوسٹوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ امیت شاہ نے 2026ء تک مائوسٹوں کا خاتمہ کرنے کا عہد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت کے خاتمہ کیلئے بائیں بازو کی جماعتیں جدوجہد کررہی ہیں۔ مائوسٹوں نے بھی غریبوں کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔1