نئی دہلی15مئی (سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کے پیش نظر پیدل اپنے آبائی گھر کے لئے نکلنے والے مزدوروں کی ریل اور سڑک حادثے میں ہورہی موت کے معاملے میں مداخلت کرنے سے جمعہ کو انکار کردیا۔جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ کی گئی سماعت کے دوران وکیل اکھل آلوک شری واستو کی عذرداری خارج کردی۔جسٹس راؤ نے کہا کہ ’’وہ (غیرمقیم مزدور) ریل کی پٹریوں پر سو جائیں، تو کوئی کیسے روک سکتا ہے‘‘ ۔ سماعت کی ابتدا میں مسٹر شری واستو نے مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ریل کی پٹریوں میں سوئے غیر مقیم مزدوروں کی کٹ کر ہوئی موت کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش کے گنا اوراترپردیش کے سہارنپور میں سڑک حادثوں میں غیر مقیم مزدوروں کی موت کا بھی معاملہ اٹھایا۔اس پر جسٹس کول نے کہا کہ ’’آپ کی اطلاع صرف اخبارات کی خبروں پر مبنی ہے ۔ آپ یہ کیسے امید کرسکتے ہیں کہ ہم کوئی حکم جاری کریں گے ‘‘۔عدالت نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ سے دریافت کیا کہ کسی طرح سڑک پر چل رہے غیر مقیم مزدوروں کو روکا نہیں جاسکتا؟ اس پر مسٹر مہتہ نے جواب دیا کہ ‘‘ریاستی حکومتیں ٹرانسپورٹ کا نظم کررہی ہیں لیکن لوگ غصہ میں پیدل ہی نکل رہے ہیں، انتظار نہیں کررہے ہیں، ایسے میں کیا کیا جاسکتا ہے ۔‘‘