مائی ہوم کمپنی کو اراضی کے الاٹمنٹ کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست

   

ریونت ریڈی کی درخواست سماعت کیلئے قبول، حکومت کو نوٹس کی اجرائی
حیدرآباد ۔10۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے مائی ہوم رامیشو ریڈی کو اراضی کے الاٹمنٹ کے خلاف ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی ہے ۔ ہائی کورٹ نے درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا ۔ حکومت نے رائے درگ علاقہ میں کئی سو کروڑ مالیاتی اراضی مائی ہوم کمپنی کو الاٹ کی ہے ۔ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 38 کروڑ کی اسٹامپ ڈیوٹی معاف کی گئی ۔ عدالت نے رامیشور راو کے علاوہ حکومت اور ڈی ایل ایف کمپنی کو نوٹ جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں بعد سماعت مقرر کی ہے۔ درخواست میں ریونت ریڈی نے شکایت کی کہ بائیو ڈائیورسٹی کے قریب مائی ہوم پراجکٹ کے لئے اراضی کے الاٹمنٹ سے حکومت کو کئی سو کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ ریونت ریڈی نے اراضی کے الاٹمنٹ اور 38 کروڑ کی اسٹامپ ڈیوٹی معاف کرنے سے متعلق دستاویزی ثبوت عدالت میں پیش کیا۔ ریونت ریڈی نے بتایا کہ رنگا ریڈی ضلع شیر لنگم پلی منڈل کے رائے درگ گاؤں میں سروے نمبر 83 کے تحت 424.13 ایکر اراضی 2006 ء میں متحدہ آندھراپردیش کی حکومت نے جی او ایم ایس 164 کے ذریعہ آندھراپردیش انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کو منظور کی تھی ۔ حکومت نے اراضی کے الاٹمنٹ کے سلسلہ میں مختلف شرائط عائد کئے تھے۔ چونکہ یہ اراضی آئی ٹی زون کے حدود میں ہے ۔ لہ ذا آئی ٹی پارک اور آئی ٹی سے متعلق انفراسٹرکچر کے ادارو ں کو الاٹ کرنے کی شرط رکھی گئی ۔ ڈی ایل ایف لمٹیڈ نامی بین الاقوامی ادارہ نے اراضی کے سلسلہ میں حکومت کو درخواست کی ۔ کمپنی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس وقت کی حکومت نے ڈی ایل ایف کو اراضی الاٹمنٹ سے اکتفا کیا تھا ۔ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے ذریعہ ڈی ایل ایف ڈیولپرس پرائیویٹ لمٹیڈ کو 580 کروڑ مالیتی 31.38 ایکر اراضی مختص کی گئی ۔ اراضی کے الاٹمنٹ کی تمام کارروائیاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ تلنگانہ تشکیل کے بعد انفراسٹرکچر کارپوریشن کا نام تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن میں تبدیل ہوگیا جس کے ذریعہ قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ۔ ریونت ریڈی نے عدالت سے درخواست کی کہ مائی ہوم کمپنی کو الاٹ کردہ اراضی منسوخ کی جائے۔