ماب لنچنگ اور نابالغ کی عصمت ریزی پر سزائے موت ،بل پیش

,

   

داؤد ابراہیم جیسے مفرور مجرموں کیخلاف مقدمہ چلانے کی گنجائش ہوگی، لوک سبھا میں امیت شاہ کا بیان
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آخری دن لوک سبھا میں تین نئے بل پیش کئے۔ ان میں انڈین جسٹس کوڈ 2023، انڈین سیول ڈیفنس کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس بل 2023 شامل ہیں۔ یہ بل انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجربرطانوی دور کے ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لیں گے۔ تینوں بلوں کو جانچ کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا۔ ان بلوں میں موب لنچنگ اور نابالغ کی عصمت دری کے لیے سزائے موت کا انتظام رکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ غداری کے مقدمات میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ تینوں بل پیش کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ پرانے قوانین کا فوکس برطانوی انتظامیہ کو مضبوط اور تحفظ فراہم کرنا تھا۔ ان کے ذریعے لوگوں کو سزا نہیں دی گئی۔ 1860 سے 2023 تک ملک کا فوجداری انصاف کا نظام برطانوی قوانین کے مطابق تھا۔ نئے بلوں کا مقصد سزا نہیں بلکہ انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے گزشتہ 15 اگست کو لال قلعہ کی فصیل سے ملک کے سامنے 5 قسمیں کھائی تھیں۔ ان میں سے ایک یہ عہد تھا کہ ہم غلامی کے تمام آثار کو ختم کر دیں گے۔آج میں جو تین بل لایا ہوں، وہ تینوں بل مودی جی کے لیے لیے گئے وعدوں میں سے ایک کو پورا کر رہے ہیں۔نئے بل میں غداری کی دفعات کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا جو آئی پی سی کی جگہ لے گا۔ماب لنچنگ اور نابالغوں کی عصمت دری کے معاملات میں سزائے موت کا انتظام کیا جائے گا۔سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے 120 دن کے اندر اجازت دینی ہوگی۔داؤد ابراہیم جیسے مفرور مجرموں کے خلاف ان کی غیرموجودگی میں مقدمہ چلانے کی گنجائش پیدا کی گئی ہے ۔ ان مقدمات میں جہاں سزا 7 سال یا اس سے زیادہ ہے، فرانزک ٹیم کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کرنا ضروری ہوگا۔علیحدگی پسند سرگرمیوں، مسلح بغاوت، ملک کی خودمختاری، اتحاد یا سا لمیت کو خطرے میں ڈالنے سے متعلق جرائم درج کیے جائیں گے۔خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔دہشت گردی کی سرگرمیوں اور منظم جرائم کو سخت سزاؤں کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔جھوٹی شناخت دے کر جنسی تعلق قائم کرنے والے کو جرم کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

انگریزوں کے تعزیراتی قوانین ختم کرنے تین بل پیش
نئی دہلی: لوک سبھا میں مانسون اجلاس کے آج جمعہ کو آخری دن مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تعزیراتی قانون سے متعلق تین بل پیش کئے ہیں، جس میں انڈین جسٹس کوڈ 2023 بل، انڈین سیول ڈیفنس کوڈ 2023 بل اور انڈین ایویڈینس ایکٹ بل شامل ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ یہ تینوں بل اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجے جائیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ آزادی کا امرت شروع ہو گیا ہے۔ پرانے قانون میں صرف سزا تھی۔ انگریزوں کے تینوں قوانین بدلے جائیں گے۔ امیت شاہ نے کہا کہ اس نئے بل کے ساتھ آئی پی سی، سی آر پی سی اور ایویڈینس ایکٹ ختم ہو جائیں گے۔ نئے قانون کا مقصد انصاف کی فراہمی ہو گی۔ خواتین اور بچوں کو انصاف ملے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں آج جو تین بل ایک ساتھ لایا ہوں وہ پی ایم مودی کے پانچ منتروں میں سے ایک کو پورا کرنے والے ہیں۔
ان تینوں بلوں میں ایک انڈین پینل کوڈ ہے، ایک کریمنل پروسیجر کوڈ ہے، تیسرا انڈین ایویڈنس کوڈ ہے۔ انڈین پینل کوڈ 1860 کی جگہ اب انڈین جوڈیشل کوڈ 2023 ہوگا۔ انڈین سیول ڈیفنس کوڈ 2023 کو کریمنل پروسیجر کوڈ سے بدل دیا جائے گا اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کو انڈین ایویڈنس ایکٹ، 1872 سے بدل دیا جائے گا۔