مادری زبان کیساتھ دیگر زبانوں کو اہمیت دینے وینکیا نائیڈو کا زور

,

   

بنگلور 9جون (سیاست ڈاٹ کام ) نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو نے نوجوانوں کو 21 ویں صدی کی ضروریات کے مطابق مہارت یافتہ اور علم و معرفت سے لیس کرنے کے لئے مکمل تعلیمی نظام میں ٹھوس کوشش کرنے کا مشورہ دیا ہے اور مادری زبان کے ساتھ ساتھ دیگر زبانوں کو بھی مناسب اہمیت دینے پر زور دیا۔ مسٹرنائیڈو نے اتوار کو یہاں ستیہ سائی انسٹی ٹیوٹ آف ہائیر لرننگ کی سلور جوبلی تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے یہ اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ادارے کا پچاس سال مکمل ہونا خاص معنی رکھتا ہے اور اس ادارے کی کامیابیوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ اس نے ستیہ سائی بابا جیسے روحانی گرو کے نظریہ زندگی کو عملی جامہ پہنایا ہے ۔ سائی بابا نے دنیا بھر کے لاکھو ں لوگوں کو ترغیب دی ہے اور انسانیت کی خدمت کے لئے فعال کردار ادا کیا ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم ملک کی ترقی کا ایک اہم محرک ہے اور کسی ملک کے شہری تبھی بااختیار ہوتے ہیں جب وہ تعلیم یافتہ ہوں۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے مسودے کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ آج ضرورت ملک کی ضروریات اور ثقافتی اقدار کے درمیان ہم آہنگی قایم کرنے اور معیار بلند کرنے کی ضرورت ہے تبھی ہمارے طالب علم دنیا کے بہترین طالب علم بن سکتے ہیں۔ مسٹر نائیڈو نے زبان کے سوال پر کہا کہ ملک میں ایک عملی زبان کی پالیسی ہونی چاہئے ، جس میں مادری زبان اور دیگر زبانوں کو مناسب اہمیت دی جائے ۔ انہوں نے طالب علموں کے لئے اسکول کی تعلیم کوزیادہ سازگار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان ایک علم پر مبنی معیشت والا ملک بن گیا ہے ، اس لئے ہمیں معیار پر توجہ دینی ہو گی تاکہ تیزی سے بدلتی دنیا میں ہم مستحکم رہ سکیں۔
اس موقع پر ستیہ سائی انسٹی ٹیوٹ کے چانسلر مسٹر چکرورتی اور وائس چانسلر پروفیسر کے . وی آر ورما بھی موجود تھے ۔