فرقہ وارانہ فساد کی تیاری کا انکشاف ، علاقہ میں کشیدگی ، پولیس چوکسی
حیدرآباد ۔ 14 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : پرانے شہر کے علاقہ مادنا پیٹ میں آج اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب مقامی مندر سے پولیس نے پٹرول بم برآمد کرلیے ۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح پوجا کے لیے جب پجاریوں نے مندر کھولا تو انہیں مندر میں پہلے شراب کی بوتلیں دکھائی دیں جن میں پٹرول بھرا ہوا تھا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ اکثر فسادات کے موقع پر اس طرح پٹرول بوتلوں میں بھر کر پٹرول بم کی شکل میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔ مندر میں بے چینی کی اطلاع کے ساتھ ہی کثیر تعداد میں عوام جمع ہونے شروع ہوگئے ان حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس کی کثیر تعداد کو طلب کرلیا گیا تھا اور علاقہ میں تعینات کردیا گیا ۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار بھی فوری طور پر مادنا پیٹ پہونچ گئے ۔ اس موقع پر مقام کا تفصیلی معائنہ کرنے اور مندر کے ذمہ داروں سے بات کرنے کے بعد انچارج ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساوتھ زون سید رفیق نے بتایا کہ مادنا پیٹ کے علاقہ میں واقع نلاپوچماں مندر کی چھت اور مندر کے اندر شراب کی بوتلیں دستیاب ہوئیں ۔ جن میں کیروسین آئیل پایا گیا ۔ انہوں نے پٹرول بم یا پھر پٹرول کی باتوں کو مسترد کردیا اور بتایا کہ پولیس نے مندر کمیٹی کے جنرل سکریٹری سدھیر کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ اور اس سے جڑے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ جاری ہے ۔ پولیس ساوتھ زون نے 6 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور خاطیوں کو بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ حالات مکمل طور پر پرامن اور قابو میں ہیں ۔ احتیاطی طور پر علاقہ میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے ۔ یہاں اس بات کا ذکر بے جا نہ ہوگا کہ سال 2012 میں مادنا پیٹ کے علاقہ کی ایک مندر میں بڑے جانور کے پیروں کو رکھا گیا تھا ۔ جس کے سبب فساد پھوٹ پڑا تھا اور شہر میں کافی دنوں تک بے چینی پیدا ہوگئی تھی ۔ تاہم تحقیقات میں مندر کے اندر بڑے جانور کے پیروں کو رکھنے والے اکثریتی فرقہ کے افراد کو گرفتار کیا گیا تھا اور ایک سازش کے تحت یہ کارروائی انجام دی گئی تھی اور اب ساوتھ زون پولیس کے لیے اس طرح کا واقعہ دوبارہ امتحان کی گھڑی تصور کیا جارہا ہے ۔۔