مادھوی لتا کو راجہ سنگھ کی متبادل بنانے بی جے پی سرگرم

   

راجہ سنگھ کی اسمبلی رکنیت ختم کروانے کی کوششیں ۔ مادھوی لتا کو گوشہ محل میںمتحرک رہنے کا اشارہ
حیدرآباد 14جولائی (سیاست نیوز) بی جے پی تلنگانہ کی سیاست میں ملعون راجہ سنگھ سے محرومی کے بعد اب لوک سبھا حیدرآباد سے شکست خوردہ امیدوارہ مادھوی لتا کو پارٹی کا چہرہ بنانے کی تیاری کر رہی ہے ۔ مادھوی لتا اب حلقہ اسمبلی گوشہ محل سے مقابلہ کرسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی گوشہ محل کے مستعفی ہونے کے بعد پارٹی اس کے خلاف انحراف کی کارروائی کے ذریعہ اسمبلی کی رکنیت سے برخواست کروانے کی تیاریوں کا آغاز کرچکی ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ پارٹی راجہ سنگھ کی جگہ شہر میں مادھوی لتا کو بڑھاوا دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات میں بھی مادھوی لتا کو ٹکٹ پر راجہ سنگھ نے اعتراض کیا تھا اور انہوں نے مادھوی لتا کی انتخابی مہم میں سرگرم حصہ لینے کے بجائے خود کو دور رکھا تھا۔ راجہ سنگھ نے تلنگانہ صدر کے عہدہ پر این رامچندر راؤ ایڈوکیٹ کو نامزد کرنے کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دے کر مکتوب استعفیٰ میں پارٹی کے ذمہ داروں سے خواہش کی تھی کہ ان کے استعفیٰ سے اسپیکرکو واقف کروائے ۔ ذرائع کے مطابق راجہ سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ قبول ہونے کی توقع نہیں کی تھی لیکن پارٹی نے ان کا استعفیٰ نہ صرف قبول کرلیا بلکہ اسمبلی کی رکنیت برخواست کروانے پر غور کیا جانے لگا ہے ۔ پارٹی قائدین راجہ سنگھ کی اسمبلی کی رکنیت کے خاتمہ کیلئے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پارٹی ریاستی امور کے انچارج سنیل بنسل جو کہ فی الحال حیدرآباد میں ہیں وہ بھی سینیئر قائدین و قائد مقننہ سے مشاورت کے بعد اسپیکر کو مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ پارٹی ذرائع کا کہناہے کہ راجہ سنگھ کے بعد پارٹی نے مادھوی لتا کو گوشہ محل حلقہ اسمبلی میں سرگرم ہونے کے اشارے دیئے ہیں تاکہ گوشہ محل ضمنی انتخابات میں مادھوی لتا کو امیدوارہ بنایا جاسکے۔ کارپوریٹ گھرانہ سے تعلق والی مادھوی لتا کو امیدوارہ بنانے کے امکانات پر گوشہ محل کے قائدین اور کارکنوں میں جوش و خروش ہے اور ان کا کہنا ہے کہ راجہ سنگھ نے جس انداز میں گوشہ محل میں پارٹی کو مستحکم کیا وہ تمام صلاحتیں مادھوی لتا میں بھی موجود ہیں۔3