واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی نے بتایا ہے کہ امریکی فضائی حدود میں مار گرائے جانے والی پرسرار شے کا چین یا کسی دسرے ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بند کمرے میں ہوئی ایک پریس کانفرنس کے دوران اخبار نویسوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کربی نیبتایا کہ حالیہ عرصے میں امریکی فضائی حدود میں جو تین عدد پرسرار آلات مار گرائے گئے ہیں اْن میں سے کسی کا بھی چین یا دیگر کسی ملک کی خفیہ کاروائیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا جبکہ وہ تجارتی یا سلامتی کے خطرے کیحوالے سے بھی بیضرر ثابت ہوئے ہیں۔ کربی نے مزید کہا کہ اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم کرنے سے قبل ہمیں دلائل دیکھنا ہونگے، فی الوقت ان آلات کے ملبے کو جمع کرنے میں ہمیں موسمی حالات کی خرابی کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ امریکی فوج نے ریاست مونٹانا کی فضاوں پر ایک چینی غبارے کا پتہ لگاتیہوئے اسے چار فروری کوجنوبی کیرولائنا کے ساحل پر مار گرایا تھاجس کے بعد پینٹاگون نے دس فروری کو ایک اور پرسرار شے کی الاسکا کی فضاوں میں اطلاع دی تھی۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی گیارہ فروری کو امریکہ کے ساتھ مل کر یوکون کے علاقے میں ایک پرسرار شے کو مار گرانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اگلے ہی روز امریکی فوج نے کینیڈاکی سرحد کے قریب ہورون نامی جھیل کے اوپر موجود ایک پرسرار شے کو تباہ کر دیا تھا۔
