کووڈ۔19 سے لڑائی کے دوران معیشت سے بے توجہی نہیں برتی جاسکتی ، وزیراعظم مودی کا تاثر
وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو چیف منسٹرس کے ساتھ کووڈ۔19 کی صورتحال اور لاک ڈاؤن کے تعلق سے غوروخوض کے لئے ویڈیو کانفرنس میں کہا کہ معیشت کو بھی اہمیت دینے کی ضرورت ہے جبکہ عالمی وباء کیخلاف لڑائی جاری رہے گی ۔ اُنھوں نے وزرائے اعلیٰ سے اپیل کی کہ 3 مئی کو اختتام پذیر لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے کے بعد آگے کے لائحہ عمل کے تعلق سے غور کریں۔ اُنھوں نے متنبہ کیا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے کیونکہ وزارت صحت نے آج بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 60 کووڈ۔19 مریض فوت ہوئے ہیں۔ تاہم اُمید کی کرن بھی اُبھر آئی ہے کیونکہ حکام نے ہندوستان بھر میں 85 اضلاع اور پانچ شمال مشرقی ریاستوں کو وائرس سے مکمل طورپر پاک قرار دیا ہے جہاں گزشتہ دو ہفتوں میں کوئی وائرس کیس سامنے نہیں آیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ کورونا وائرس وباء اور لاک ڈاؤن میں زندگی عملی طورپر بدل دی ہے ۔ اب لوگوں کا ماسک لگانا یا چہرے چھپاکر گھروں سے نکلنا معمول ہوجائے گا ، اس کے ساتھ ساتھ سماجی فاصلہ یا انسانوں کی ایک دوسرے سے دوری بھی صحت کی خاطر ضرورت بن جائے گی ۔ دریں اثناء کورونا وائرس مثبت کیسوں کی ملک گیر تعداد بڑھکر 28,380 ہوگئی اور کم از کم 886 اموات پیش آئی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق زائد از 6300 مریضوں کو صحت یابی پر ڈسچارج کیا گیا جس کے ساتھ صحت یابی کی شرح 22 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ ڈومیسٹک ریٹنگ ایجنسی Crisilنے انتباہ دیا کہ تباہ کن لاک ڈاؤن 10 لاکھ کروڑ روپئے کے نقصانات کا موجب بنیں گے کیونکہ اس سے جاریہ مالی سال کے لئےGDP کی تخمینی شرح نصف ہوکر 1.8 فیصد تک گھٹ گئی ہے ۔ کریسل نے کہا کہ لاک ڈاؤنس سے معیشت پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے اور اس کے نتیجے میں GDP کا مستقل نقصان ہوسکتا ہے ، بیروزگاری اور غربت مزید بڑھ سکتی ہے حالانکہ ریلیف پیاکیجس جاری کئے جارہے ہیں ۔