سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس اور نیوز ایجنسیوں کو مواد ہٹانے عدالت کا حکم
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( پریس نوٹ ) : بامبے ہائی کورٹ نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس اور نیوز ایجنسیوں کو حکم دیا ہے کہ برطانیہ میں اس کے نئے شوروم کے افتتاح کے سلسلے میں مالا بار گولڈ اینڈ ڈائمنڈز کے خلاف تمام ہتک آمیز پوسٹس اور بدنیتی پر مبنی مواد کو ہٹادیں ۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر مالا بار گولڈ اینڈ ڈائمنڈز کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلائی گئی جو کہ لندن میں اس کے برانڈس کو پراموٹ کرنے کے لیے مقامی سوشیل میڈیا کے انفلوینسر کی خدمات سے استفادہ کیا گیا ہے ۔ برانڈ اس مہم کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہوا اور ایک عبوری حکم نامہ حاصل کرلیا ہے ۔ جس میں کچھ میڈیا گروپس اور سوشیل میڈیا تنظیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمس اور ویب سائٹ سے ان ہتک آمیز خبروں اور رپورٹوں کو واپس لیں ۔ مالا بار گولڈ اینڈ ڈائمنڈز نے اپنی پراموشنل سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے ایک کمپنی کی خدمت سے استفادہ کیا تھا ۔ جب اس کمپنی نے برطانیہ میں برمنگھم میں ایک نیا شوروم شروع کیا تب یہ اس مقامی کمپنی نے برانڈ کی تشہیر کے لیے سوشیل میڈیا انفلوینسروں کا سہارا لیا وہ خود اس سلسلے میں مکمل طور پر ذمہ دار تھی ۔ برانڈ نے عدالت میں دلیل دی کہ کچھ مفاد پرست گروہ تہوار کے سیزن میں جویلری گروپ کے خلاف عمداً جھوٹی خبریں اور ہتک آمیز رپورٹس پھلائے تاکہ اس برانڈ کی قدر اور ساکھ کو نقصان ہو ۔ سینئیر ایڈوکیٹ نوشاد انجینئر نے جو برانڈ کی طرف سے پیش ہوئے تھے ۔ دلیل دی کہ صرف اس وجہ سے کہ جو یلری گروپ نے کسی وقت برانڈ کی تشہیر کے لیے برطانیہ مقیم سوشیل میڈیا انفلوینسر کی خدمت سے استفادہ کیا ۔ حریفوں کی جانب سے بدنیتی پر مبنی مہمات کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ۔ عدالت نے اس کو تسلیم کیا اور انتباہ دیا کہ وہ برانڈ کے خلاف ہتک آمیز اور بدنیتی پر مبنی مواد کو ہٹادیں ۔۔