مالے: مالدیپ کے پہلے جمہوری طور پر منتخب صدر اور پارلیمان کے موجودہ اسپیکر محمد نشید کو اس وقت بم کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی کار میں سوار ہو رہے تھے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اب خطرے سے باہر ہیں۔بحر ہند میں واقع جزیرہ مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں جمعرات کی شام کو سابق صدر 53 سالہ محمد نشید پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملہ کیا گیا وہ اس حملے میں زخمی ہوگئے۔مالدیپ حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر محمد نشید اپنی کار میں سوار ہو رہے تھے کہ قریب ہی کھڑی ایک موٹر سائیکل میں نصب بم پھٹ گیا۔’’نشید اس قاتلانہ حملے میں بچ گئے۔ وہ زخمی ہوگئے ہیں لیکن ان کی حالت مستحکم ہے۔