این آئی اے کے فیصلہ پر عمران پرتاپ گڑھی اور دیگر کا رد عمل
ممبئی ۔31؍جولائی (ایجنسیز)مالیگاؤں دھماکہ کیس پر این آئی اے کی خصوصی عدالت کے فیصلے سے اپوزیشن جماعتیں، خاص طور سے کانگریس پارٹی کافی ناراض ہے۔ کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ہے، انصاف نہیں ہے۔ دراصل این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 2008 مالیگاؤں دھماکہ معاملہ میں بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت تمام ملزمین کوآج رہا کر دیا ہے۔ دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 100 لوگ زخمی ہوئے تھے۔اس معاملے میں کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی پہلے ہی روز سے یہ بات کہہ رہی ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔ یہ لفظ اس وقت کے داخلہ سکریٹری آر کے سنگھ نے وضع کیا تھا۔ انہیں 10 سالوں تک وزیر اور رکن پارلیمنٹ بنا کر بی جے پی نے اپنے ساتھ رکھا تھا۔کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی مالیگاؤں دھماکہ معاملہ میں عدالت کے فیصلہ پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا۔ دہشت گردی کو ہندو اور مسلمان میں نہیں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب مجلس کے صدر اسد الدین اویسی نے مالیگاؤں دھماکہ معاملہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت کے فیصلہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ کیا مودی اور فڑنویس حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی جیسا کہ انہوں نے 2006 کے ممبئی ٹرین بم دھماکہ معاملہ میں بری کیے گئے 12 ملزمین کے خلاف کیا تھا؟ کیا مہاراشٹرا کی سیکولر پارٹیاں اس معاملے میں جوابدہی کا مطالبہ کریں گی؟ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آخر ان 6 معصوم لوگوں کو کس نے مارا؟