ممبئی: مالیگائوں 2008 بم دھماکہ معاملے میںچیف تفتیشی افسر(اے ٹی ایس) کی گواہی گذشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے ، اس دوران گواہ استغاثہ سبکدوش اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اس مقدمہ میں اس کی جانب سے کی گئی تفتیش کی تفصیلات پیش کی۔ گواہ استغاثہ نے ملزمین کی گرفتاری سے لیکر چارج شیٹ داخل کیئے جانے اور پھر این آئی اے کی جانب سے اے ٹی ایس سے مقدمہ اپنے ہاتھ میں لینے کی باریک بینی سے معلومات عدالت کے ریکارڈ پر درج کرائی۔سرکاری گواہ سے سوالا ت پوچھنے کا سلسلہ تقریباً ایک ماہ تک چلا جس کے بعد آج ملزم سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے موہن کلکرنی سے جرح کی اور اس سے مقدمہ کے تعلق سے درجنوں سوالا ت کیئے۔ ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے دوران جرح عدالت کو بتایا کہ ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل جس پر دھماکہ خیز مادہ نصب ہونے کا اے ٹی ایس نے دعوی کیا ہے وہ موٹر سائیکل کبھی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے پاس تھی ہی نہیں اور نہ ہی اس نے اسے خریدا تھا۔ جے پی مشرا نے موہن کلکرنی پر الزام عائد کیا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ کے خلاف کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود اسے اس میں مقدمہ ناصرف گرفتار کیا گیا بلکہ اسے اہم ملزم بتایا گیا اور اس کی شخصیت مجروح کی گئی۔ موہن کلکرنی نے ایڈوکیٹ جے پی مشرا کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ اس مقدمہ کی تفتیش انتہائی ایمانداری سے کی گئی تھی اور پختہ ثبوت وشواہد کی بنیاد پر ہی ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ ایڈوکیٹ جے پی مشرا کی نفی کرتے ہوئے موہن کلکرنی نے عدالت کو بتایا کہ آر ٹی او (سورت) نے جو دستاویزا ت عدالت میں داخل کیئے ہیں اس کے مطابق ایل ایم ایل موٹر سائیکل کی مالک سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر ہے۔
