مالیگاؤں سے اٹھی ایک طاقتور آواز ،لوگ کریں این آر سی کا مکمل بائیکاٹ

,

   

مالیگاؤں سے اٹھی ایک طاقتور آواز ،لوگ کریں این آر سی کا مکمل بائیکاٹ

 

 مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ 

 

        از: محمد یوسف رحمانی٬مالیگاؤں

 

مورخہ 23؍دسمبر بروز پیرسہ پہر تین بجے دستور ہندبچاؤکمیٹی مالیگاؤں مہاراشٹر کی جانب سے ایک اہم پریس کانفرنس لے کر این آر سی کے بائیکا ٹ کا اعلان کیا گیا۔ این آر سی اور سی اے کے خلاف مالیگاؤں میں مسلسل تحریک جاری ہے، پہلے مرحلے میں بڑے پیمانے پر میٹنگ لے کرتمام مسالک ،مکاتب فکر اور سیاسی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم بنایاگیا ،اس کے بعد ایک عظیم الشان احتجاجی اجلاس عام منعقد کر کے سی اے اے کی مخالفت کی گئی اور این آر سی کے سلسلے میں حکومت سے مطالبات کیے گئے،اس کے بعد مورخہ 19؍دسمبر بروز جمعرات کو ایک عظیم الشان ریلی تاریخی قلعے سے نکالی گئی جس میں روزنامہ انقلاب کی خبر کے مطابق پانچ لاکھ اور انڈین ایکسپریس کے مطابق چار لاکھ لوگ شریک ہوئے۔ملک میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں یہ اب تک کی سب سے بڑی ریلی مانی جارہی ہے،آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے سکریٹری اور دستور ہند بچاؤ کمیٹی کےکنوینرحضرت مولانامحمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب نے نہ صرف یہ کہ تمام مسالک،مکاتب فکراورسیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا بلکہ برادران وطن کو بھی اپنے ساتھ لے کر اس تحریک کو منظم کیا،مزید ایک قدم اورآگے بڑھاتے ہوئے کل کی پریس کانفرنس میں یہ جرأت مندانہ فیصلہ پورے ملک کے لوگوں کے سامنے رکھا گیا ہے کہ این آر سی لاگوہونے کی شکل میں عد م تعاؤن تحریک شروع کی جائے،اور اس بات کا اعلان کر دیاجائے کہ کوئی بھی شخص کاغذات نہیں جمع کرائے گا،کل کی پریس کانفرنس میں برادران وطن نے بھی پورےجوش وخروش کے ساتھ یہ اعلان کیا کہ ہم بھی این آرسی لاگو ہونے کی شکل میں کاغذ جمع نہیں کرائیں گے،مالیگاؤں سے اٹھنے والی اس آواز کو آگے بڑھانااور پھیلانا ہماری ذمہ داری ہے ۔سی اے اے اگر واپس بھی لے لیاجائے تب بھی این آر سی کواتنا پیچیدہ بنادیا جائے گا جس کی وجہ سے مسلمانوں اوردوسرے مذاہب کے لوگوں کو سخت ترین دشواریوں کاسامناکرناپڑے گا،اس لیے این آر سی کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان ہر جگہ سےکیاجاناچاہئےاورجہاں ممکن ہو پریس کانفرنس لے کر اس بات کا اعلان کرناچاہئے کہ ہم این آر سی لاگو ہونے کی شکل میں کسی بھی قیمت پر کاغذات جمع نہیں کرائیں گے ، درحقیقت این آر سی کے نام پر ملک کی عوام کو غلط سمت میں لے جایا جا رہا ہے،اور انہیں ملک کے اصل ایشوز سے ہٹا کر غیر ضروری الجھنوں میں گرفتارکیاجارہاہے،یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ این آرسی کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیاجائے اورپوری طاقت کے ساتھ یہ بات علی الاعلان کہی جائے کہ این آر سی لاگو ہونے کی شکل میں کوئی ایک شخص بھی کاغذات جمع نہ کرائے،ایک ایسے وقت میں جب کہ ملک پریشانیوں کے دورسے گذر رہا ہے،بینک دیوالیہ ہورہے ہیں،اور بیروزگاری کی شرح بڑھتی جا رہی ہے،بڑی بڑی کمپنیز کو خسارہ ہو رہاہے،گاؤں دیہات کے رہنے والے مصیبتوں سےگزررہے ہیں اس وقت میں این آر سی لاگو کرنا ملک کےباشندوں کے ساتھ بد ترین مذاق ہے،جسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کیاجاناچاہئے،میں مہاراشٹر کے باضمیر لوگوں اور ان سے آگے بڑھ کر ملک کے انصاف پسند باشندوں سے یہ کہناچاہتاہوں کہ مالیگاؤں سے جو طاقتور آواز لگائی گئی ہے اس کاساتھ دیں اور این آر سی کامکمل بائیکاٹ کا اعلان کریں۔

  

اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے

مشرق و مغرب میں تیرے دورکاآغاز ہے