مانجرا ندی میں طغیانی ، نظام ساگر میں ریکارڈ سطح آب

   

صرف 44 دنوں میں 237.94 ٹی ایم سی فٹ پانی جمع ، ضلع اور اطراف کے کسانوں کیلئے خوش آئند

نظام آباد۔2 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مانجرا ندی میں لگاتار بہہ رہے طغیانی کے سبب اس نظام ساگر پراجکٹ کو اپنی 100 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ریکارڈ سطح پانی کی آمد حاصل ہوئی ہے۔ صرف 44 دنوں کے عرصہ میں (اگست اور ستمبر) پراجکٹ میں 237.94 ٹی ایم سی فٹ پانی کا بہاؤ درج ہوا جو کہ اب تک کی سب سے بڑی پانی کی مقدار ہے۔ اس سے قبل 1983 میں اگست اور ستمبر کے دوران 163 ٹی ایم سی فٹ پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی تھی۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ ایک صدی میں اس سطح کا بہاؤ کبھی نہیں آیا۔نظام کال میں مانجرا ندی پر اچم پیٹ کے قریب اس عظیم ذخیرہ آب کی تعمیر نظام کے دور حکومت میں 1923 میں شروع ہو کر 1931 میں مکمل ہوئی تھی۔ کرناٹک اور مہاراشٹر کے علاوہ میدک اور سنگاریڈی اضلاع میں ہونے والی بارشیں بھی اس پراجکٹ کو بھرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس اگست میں ہی شدید بارشوں کے باعث 111.53 ٹی ایم سی فٹ پانی کا بہاؤ آیا جبکہ ستمبر میں مزید 126.41 ٹی ایم سی فٹ پانی شامل ہوا۔ اس طرح صرف ڈیڑھ ماہ میں یہ ریکارڈ سطح حاصل ہوئی۔پراجکٹ کی تاریخ میں ایک دن میں سب سے زیادہ آمد 1962 میں درج ہوئی تھی جب 4.32 لاکھ کیوسک پانی داخل ہوا۔ اس کے بعد 1988 میں ایک دن میں 2 لاکھ کیوسیک پانی آیا، لیکن حالیہ برسوں میں اس سطح کو کبھی عبور نہیں کیا گیا۔ رواں سال 28؍ اگست کو یہ ریکارڈ ٹوٹا جب ایک دن میں 2.56 لاکھ کیوسک پانی پراجکٹ میں داخل ہوا۔ کل شام بھی بالائی علاقوں میں بارش کے سبب نظام ساگر میں 1,03,516 کیوسک پانی کی آمد درج کی گئی، جس پر قابو پانے کے لئے حکام نے 15 گیٹ کھول کر 1,00,056 کیوسک پانی ماندرا ندی میں خارج کیا۔پراجکٹ کی مکمل سطح آب 1,405 فٹ (17.8 ٹی ایم سی فٹ) ہے جبکہ چہارشنبہ کی شام تک اس میں 1,402.40 فٹ (14.486 ٹی ایم سی فٹ) پانی ذخیرہ رہا۔ حکام کے مطابق یہ صورت ِ حال ضلع اور اطراف کے کسانوں کے لئے خوش آئند ثابت ہوگی کیونکہ اس سے نہ صرف زرعی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ پینے کے پانی کی سربراہی بھی طویل مدت تک ممکن ہوسکے گی۔