مانسون میں مچھروں کی افزائش روکنے پر زور، ڈینگو و دیگر امراض سے چوکسی کیلئے شہریوں کو مشورہ

   

حیدرآباد۔یکم۔جولائی (سیاست نیوز) بارشوں کے آغاز کے ساتھ ہی شہریوں کو چوکسی اختیار کرتے ہوئے مچھروں کی افزائش کو روکنے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ ڈینگو کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اطراف و اکناف کے ماحول کو صاف ستھرا رکھتے ہوئے مچھروں کی افزائش کو روکنے کے اقدامات کریں اور ڈینگو جیسی وباء کو پھیلنے سے روکنے میں تعاون کریں۔دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں گذشتہ دو یوم سے شروع ہونے والی بارشوں کے دوران جگہ جگہ پانی جمع ہونے کے نتیجہ میں مچھروں کی افزائش میں اضافہ کے امکانات پائے جانے لگے ہیں اور مچھروں کی افزائش کے نتیجہ میں ڈینگو جیسی وباء کے تیزی سے پھیلنے کے خدشات ہوتے ہیں اسی لئے اس وباء کو روکنے سب سے پہلے مچھروں کی افزائش کو روکنا ضروری ہے ۔ محکمہ صحت اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کے مطابق مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لئے مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ سے زیادہ مؤثر پانی جمع ہونے نہ دینا ہے اسی لئے عہدیداروںاور ماہراطباء نے مشورہ دیا ہے کہ وہ مچھروں کی افزائش کو روکتے ہوئے وباء پر قابو پانے کے اقدامات کئے جائیں ۔ بارشوں کے آغاز کے ساتھ ہی شہریوں میں تیز بخار‘ اعضاء شکنی ‘ نزلہ اور کھانسی کی شکایات دراصل ڈینگو کی علامات میں شامل ہیں لیکن اس کے لئے معائنہ کے بعد توثیق ناگزیر ہے اسی لئے ڈاکٹرس ابتدائی طور پر موسمی امراض کی طرح ان امراض کا علاج کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور علاج سے افاقہ نہ ہونے کی صورت میں ڈینگو کا معائنہ کرواتے ہوئے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جن مقامات پر ڈرینیج کا پانی جمع ہوتا ہو اور جہاں بارش کا پانی ٹھہرنے لگ جائے ان مقامات پر مچھروں کی افزائش ہونے لگتی ہے علاوہ ازیں جن مکانات میں پودے ہوتے ہیں جن میں پانی ڈالا جاتا ہے ان پودوں کے آس پاس جمع ہونے والے پانی میں بھی مچھروں کی افزائش ہونے لگتی ہے اسی لئے ان مقامات کو بھی صاف رکھنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے تاکہ گھروں میں مچھروں کی افزائش نہ ہونے پائے ۔ ڈاکٹرس کے مطابق اگر ہر شخص اپنے آس پاس کی صفائی کے ذریعہ پانی جمع ہونے کے مقامات کی صفائی کو یقینی بناتا ہے تو ایسی صورت میں مچھروں کی افزائش نہیں ہوگی اور ڈینگو جیسی وباء سے بہ آسانی چھٹکارہ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ علاوہ ازیں دونوں شہروں میں جہاں کہیں پانی جمع ہونے کی شکایات ہوں ان مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے اگر صفائی کے لئے جی ایچ ایم سی کو متوجہ کروایا جائے تو ایسی صورت میں سڑکوں اور محلہ جات کی صفائی کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے۔3