مانسون کے اختتام تک تمام محکمہ جات اور عوام کو چوکسی کا مشورہ

   

پانی کی نکاسی اور ٹریفک نظام کو بہتر بنایا جائے، پونم پربھاکر اور میئر وجئے لکشمی کا عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد۔ 10 اگست (سیاست نیوز) وزیر ٹرانسپورٹ اور حیدرآباد کے انچارج وزیر پونم پربھاکر نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بارش کے دوران اور کے اختتام کے فوری بعد گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ پانی کی نکاسی کے لئے کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ پونم پربھاکر نے جی ایچ ایم سی ہیڈ آفس میں حیدرآباد اور آؤٹر رنگ روڈ تک کے علاقوں میں بارش کے دوران اختیار کئے جانے والے احتیاطی اقدامات پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ میئر حیدرآباد وجئے لکشمی، حیڈرا کمشنر رنگاناتھ، کمشنر جی ایچ ایم سی کرنن، جوائنٹ کمشنر ٹریفک جویل ڈیویس اور بلدیہ کے زونل کمشنرس اجلاس میں شریک تھے۔ پونم پربھاکر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ مانسون سیزن کے مکمل اختتام تک عوام کو دشواریوں سے بچانے کے لئے تمام محکمہ جات کو چوکس رہنا ہوگا۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ عوام میں شعور بیدار کیا جائے کہ وہ بارش کے دوران گاڑیوںکے ذریعہ سفر کی کوشش نہ کریں اور بارش کے مکمل تھم جانے کے بعد ہی نکلیں کیونکہ موسلادھار بارش سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ سڑکوں پر بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے کچھ وقت لگتا ہے لہذا پانی کے مکمل بہاؤ کے بعد ہی عوام کو سفر کرنا چاہئے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکام سے تعاون کریں۔ پونم پربھاکر نے محکمہ جات برقی، واٹر ورکس، ٹریفک پولیس اور دیگر محکمہ جات کو باہمی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کا مشورہ دیا۔ کمشنر جی ایچ ایم سی نے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ سڑکوں کی تعمیر، اسٹارم واٹر ڈرین سسٹم اور ٹریفک کے بہ آسانی بہاؤ کے اقدامات سے واقف کرایا۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ حیدرآباد کے علاوہ آؤٹر رنگ روڈ کے حدود تک کے لئے ہنگامی منصوبہ تیار کیا جائے تاکہ مانسون کے دوران عوام کو دشواریوں سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مانسون سیزن کے اختتام تک تمام محکمہ جات کو چوکس رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسی بھی تعاون کی صورت میں عہدیدار ان سے ربط قائم کرسکتے ہیں۔ پونم پربھاکر نے نالوں اور ذخائر آب کے تحفظ کے لئے اقدامات کی ہدایت دی۔ پونم پربھاکر نے بارش کی صورت میں ٹریفک کے بہاؤ میں خلل کو روکنے پر توجہ دینے کی ہدایت دی کیونکہ کئی علاقوں میں گھنٹوں ٹریفک جام کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ 1