مانو کے طلبہ کے لیے اُردو سے وابستگی باعث فخر: ڈاکٹر اسلم پرویز

   

شعبۂ صحافت کی دو روزہ قومی کانفرنس اور الومنائی میٹ کا افتتاح۔ سنکیت اُپادھیائے اور ضیاء السلام کی مخاطبت
حیدرآباد، 17؍ فروری (پریس نوٹ) اردو زبان سے وابستگی پر اردو یونیورسٹی کے طلبہ کوفخر کرنا چاہیے کہ وہ ایک مکمل ہندوستانی زبان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اردو صحافت بھی مین اسٹریم صحافت ہے۔ کیونکہ صحافت وہی ہوتی ہے جو عوام سے جڑی ہوتی ہے اور اردو صحافت پوری طرح سے عوامی صحافت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کیا۔ وہ آج شعبۂ ترسیل عامہ و صحافت ، اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام دوروزہ کانفرنس و المنائی میٹ کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی کلمات ادا کر رہے تھے۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے اردو میڈیم کے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اردو کو اپنی کمزوری نہیں بلکہ طاقت سمجھیں اور اردو صحافت کے ذریعہ مسائل کو حل کرنے والی صحافت کی مثال پیش کریں۔ قبل ازیں کانفرنس کے آغاز میں ڈین و صدر شعبۂ ترسیل عامہ و صحافت پروفیسر احتشام احمد خان نے کانفرنس المنائی کے انعقاد کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ شعبہ اپنے طلبائے قدیم کو اپنا اثاثہ سمجھتا ہے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے یقین رکھتا ہے۔ کانفرنس کے مہمانِ خصوصی و نوجوان صحافی سنکیت اپادھیائے، منیجنگ ایڈیٹر، انڈیا اہیڈ ٹی وی نیوز نے طلبائے صحافت پر زور دیا کہ وہ مسائل کی نشاندہی والی صحافت ترک کرتے ہوئے مسائل کو حل کرنے والی صحافت کریں اور اپنے اندر سوالات کرنے کی عادت کو ابھاریں۔ اخبار دی ہندو کے اسوسی ایٹ ایڈیٹر جناب ضیاء السلام نے اس کانفرنس میں بحیثیت مہمان اعزازی شرکت کی۔ کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی اردو ذریعہ تعلیم کے خواہشمند طلبہ کے لیے ایک نعمت ہے۔ کیونکہ لوگ اردو کو صرف شعر و شاعری اور مسلمانوں کی زبان کے طور پر دیکھتے ہیں۔ جبکہ اردو زبان مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہندوستان کی زبان ہے اور آج بھی میڈیا میں اردو زبان سے واقف حضرات کی مانگ ہے۔ ایم سی جے طلبہ کا لیب جرنل اظہار جو تین زبانوں پر مشتمل ہے کا اجرا عمل میں آیا۔ جناب ضیاء السلام نے اپنی نئی کتاب ’’لِنچ فائلس- دی فارگاٹن ساگا آف وکٹمس آف ہیٹ کرائم‘‘ ڈاکٹر اسلم پرویز اور سنکیت اپادھیائے کو پیش کی۔ اس موقع پر کل جموں و کشمیر میں ہوئے سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت پر بطور سوگ و خراج دو منٹ خاموشی منائی گئی۔ ڈاکٹر محمد فریاد، اسوسیئٹ پروفیسر نے کارروائی چلائی۔ جناب عامر بدر، پروڈیوسر آئی ایم سی اور شعبہ جرنلزم کے سابق طالب علم نے شکریہ ادا کیا۔ طالب علم عقیل احمد کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔