ماوسٹ قائدین کے رشتہ داروں کی درخواست آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں مسترد

   

حیدرآباد۔ 23 نومبر (سیاست نیوز) آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے دو ماوسٹ قائدین کے رشتہ داروں کی جانب سے حبس بیجا کی درخواست کو مسترد کردیا جس میں اپیل کی گئی تھی کہ پولیس کو ہدایت دی جائے کہ ماوسٹ قائدین ٹی تروپتی عرف دیوجی اور ایم راجی ریڈی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ دونوں ماوسٹ قائدین کے رشتہ داروں نے یہ درخواست دائر کی جس میں دیوجی کے بھائی اور راجی ریڈی کی دختر شامل ہیں۔ ان کا الزام تھا کہ دونوں ماوسٹ قائدین پولیس کی تحویل میں ہیں جن کا کسی بھی وقت انکاؤنٹر کیا جاسکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست گذاروں کو اپنے دعوے کے حق میں ثبوت پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس سی ایچ منویندر ناتھ رائے اور جسٹس جی ٹی کمار پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کہا کہ درخواست گذاروں کی جانب سے ماوسٹ قائدین کے پولیس تحویل میں ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا لہذا اس مرحلہ پر عدالت کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔ ہائی کورٹ نے درخواست گذاروں سے کہا کہ اگر پولیس تحویل میں ہونے کے بارے میں کوئی ثبوت ملتا ہے تو وہ دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ آندھرا پردیش کے مختلف علاقوں سے 51 ماوسٹوں کی گرفتاری کے بعد دو سرکردہ ماوسٹ لیڈرس کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ رشتہ داروں کو شکایت ہے کہ پولیس نے انہیں حراست میں رکھا ہے اور عدالت میں پیش کرنے سے گریز کررہی ہے۔ درخواست گذاروں کی جانب سے پولیس عہدیداروں کی پریس کانفرنس کی ویڈیو کلپ اور اخبارات کے تراشے پیش کئے گئے۔ جن کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے کہا کہ ماوسٹ قائدین کی پولیس کی جانب سے گرفتار کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔1