مرکز کی خاموشی افسوسناک، سیول اور پولیس عہدیدارحکومت کے دباؤ میں
حیدرآباد۔/19 اپریل، ( سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر رینوکا چودھری نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت گورنر کے عہدہ کی توہین کررہی ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رینوکا چودھری نے کہا کہ تلنگانہ میں پروٹوکول کی خلاف ورزیاں عام ہوچکی ہیں اور کسی بھی قائد کیلئے پروٹوکول کو نظرانداز کرنا معمول بن چکا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ گورنر نے قبائیلی عوام سے ملاقات کیلئے ماویسٹوں سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا لیکن حکومت کی جانب سے انہیں مناسب سیکوریٹی فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا لیکن ٹی آر ایس کے دباؤ میں عہدیدار بھی جانبداری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ گورنر کے استقبال کیلئے سینئر عہدیدار موجود نہیں تھے۔ رینوکا چودھری نے کہا کہ گورنر دراصل ایک دستوری عہدہ ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عہدہ کا احترام کرے۔ سابق مرکزی وزیر نے الزام عائد کیا کہ کھمم ضلع میں ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود کانگریس کونسلر محمد مصطفی اور دوسروں کے خلاف پی ڈی ایکٹ کا استعمال کیا گیا۔ پولیس عہدیداروں کے غلط بیانات ریکارڈ کرتے ہوئے کانگریس کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ رینوکا چودھری نے تلنگانہ میں امن و ضبط کی صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کرنے کا مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کی توہین اور امن و ضبط کی ابتر صورتحال پر مرکز کی خاموشی افسوسناک ہے۔ر