ایم وینوگوپال کو فوری ہتھیار جمع کروانے سی پی آئی ماویسٹ قائدین کا مطالبہ
حیدرآباد۔24۔ستمبر ۔(سیاست نیوز) ماؤسٹ پارٹی قیادت میں ’مسلح جدوجہد ‘ کو ترک کرنے کے معاملہ میں اختلافات پیدا ہونے لگے ہیں اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( ماؤسٹ) قائدین نے ماؤسٹ قائد ایم وینوگوپال کو فوری طور پر ان کے پاس موجود ہتھیار واپس جمع کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وینو گوپال نے مسلح جدوجہد کو ترک کرنے کے سلسلہ میں جو تجویز پیش کی ہے اس کا ماؤسٹ پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم وینو گوپال جو کہ 69 برس کے ہوچکے ہیں نے گذشتہ ماہ مرکزی حکومت سے بات چیت اور مسلح جدوجہد ترک کرتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں بیان جاری کیا تھا لیکن اس کے فوری بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) میں بے چینی پیدا ہوچکی تھی لیکن اب جو اطلاعات موصول ہورہی ہیں ان کے مطابق ماؤسٹوں نے وینوگوپال کو ان کے پاس موجود تمام ہتھیار ماؤسٹوں کو واپس کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن اس بات کی کسی بھی گوشہ کی جانب سے توثیق نہیں کی جا رہی ہے کہ وینوگوپال کو ماؤسٹ پارٹی سے خارج کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں لیکن یہ محکمہ پولیس کی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق سی پی آئی (ماؤسٹ) نے جوفیصلہ کیا ہے اس کی توثیق ہوچکی ہے جبکہ پارٹی نے وینوگوپال کو معطل کرنے کے سلسلہ میں کوئی احکام نہیں دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماؤسٹ قائدین نے بتایا کہ ایم وینو گوپال نے خود سپردگی اختیار کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ بات چیت کی پیش کش کی ہے لیکن ماؤسٹ گروپ اس پیش کش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے کیونکہ مسلح جدوجہد ماؤسٹ تحریک کا حصہ ہے اور اس سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے کسی بھی طرح کی بات چیت نہیں کی جاسکتی ۔ ماؤسٹ قائدین نے وینوگوپال کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کو ان کی شخصی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کا موقف اس مسئلہ پر واضح ہے اور اس میں کوئی مفاہمت نہیں ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ایم وینو گوپال جن کا تعلق تلنگانہ کے برہمن خاندان سے ہے 1970 کے اواخر سے لاپتہ ہیں اور تحریک سے وابستہ رہتے ہوئے سیاسی نظریات کو فروغ دینے میں مصروف ہیں لیکن ان کے بھائی ایم کوٹیشور راؤ عرف کشن جی کی انکاؤنٹر میں موت واقع ہوئی تھی۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کی جانب سے جو بیانات جاری کئے جاتے ہیں وہ عام طور پر ابھئے ترجمان کی جانب سے جاری کئے جاتے ہیں لیکن حکومت سے بات چیت کی پیشکش کا بیان ابھئے کے ذریعہ نہیں آیا بلکہ خود وینوگوپال نے جاری کیا تھا جبکہ 2010 میں چروکوری راج کمار عرف آزاد کی انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد سے ابھئے ہی ماؤسٹ پارٹی کے تمام بیانات جاری کرتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق جاریہ سال ماہ مئی کے دوران ہی ایم وینوگوپال نے اپنی اہلیہ کے ساتھ پولیس کے آگے خودسپردگی اختیار کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی اور ان کی اہلیہ تاراکا نے مہاراشٹرا پولیس کے آگے خودسپردگی اختیار کرلی تھی۔3