ماہ رمضان المبارک کے سلسلہ میں واضح رہنمایانہ خطوط کی عدم اجرائی

   

اسمبلی میں چیف منسٹر کے تیقن کے بعد حکومت سے نئے احکامات ، تاجرین میں تشویش
حیدرآباد۔ حکومت کی جانب سے ماہ رمضان المبار ک کے سلسلہ میں واضح رہنمایانہ خطوط جاری نہ کئے جانے کے سبب تاجرین دوبارہ مخمصہ کا شکار ہونے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے اسمبلی میں اس بات کا اعلان کئے جانے کے بعد کہ تلنگانہ میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہوگا تاجرین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی لیکن یہ خوشی دو یوم بھی باقی نہیں رہی کہ تلنگانہ کے چیف سیکریٹری مسٹر سومیش کمارکی جانب سے تلنگانہ میں نئی تحدیدات کے سلسلہ میں احکامات کی اجرائی عمل میں لاتے ہوئے مذہبی اجتماعات ‘ جشن اور تقاریب کے انعقاد پر امتناع عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران شادی خانوں میں لگائی جانے والی نمائش اور سیل میں حصہ لینے والے تاجرین کی جانب سے گذشتہ دو ماہ کے دوران پس و پیش کا مظاہرہ کیا جارہا تھا کہ اگر کورونا وائر س کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے اور حکومت کی جانب سے نئی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں یا پھر تحدیدات عائد کی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن 26 مارچ کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بجٹ اجلاس کے آخری دن اسمبلی میں کہا کہ ریاست میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا اور انہوں نے عوام سے رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کی اپیل کی اور دوسرے ہی دن حکومت کی جانب سے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے مطابق سرکاری احکامات کی اجرائی عمل میں لائے جانے کے بعد تاجرین دوبارہ مخمصہ کا شکار ہونے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ کوئی بھی نمائش کے ذمہ دار یہ کہنے کے موقف میں نہیں ہیں کہ انہیں شادی خانوں میں ماہ رمضان المبارک کے دوران تجارتی سرگرمیوں کی غرض سے نمائش کے انعقاد کی اجازت حاصل ہوگی یا نہیں ہوگی۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآ ًباد کے کئی شادی خانوں میں کورونا وائرس کے اصولوں کو نظر میں رکھتے ہوئے سماجی فاصلہ کے ساتھ کھلی جگہ پر تاجرین اور گاہکوں دونوں کی سہولت کے لئے اقدامات کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی لیکن نئی تحدیدات کے بعد کہا جا رہاہے کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران چلنے والی یہ تجارتی سرگرمیاں بری طرح سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اسی لئے ریاستی حکومت کو اس سلسلہ میں واضح احکامات کی اجرائی کے ساتھ نمائش کے انعقاد کی اجازت کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کرنا چاہئے تاکہ آئندہ 15یوم کے دوران تاجرین اپنی تیاریاں مکمل کرسکیں۔