مبینہ دھرم سنسد:سپریم کورٹ کا توہین عدالت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے غازی آباد میں یتی نرسمہانند فاؤنڈیشن کو مبینہ طور پر دھرم سنسد کے انعقاد کی اجازت دینے کے معاملے کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کئی سابق سینئر نوکرشاہوں اور سماجی کارکنوں کی طرف سے دائر عرضی جمعرات کو خارج کر دی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے اس معاملے پر غور کرنے سے انکار کر دیا اور عرضی گزاروں سے کہا کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔بنچ نے درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے پرشانت بھوشن کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ تمام مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آسکتے ۔ تاہم بنچ نے یوپی حکومت کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہا کہ براہ کرم اس پر نظر رکھیں کہ کیا ہو رہا ہے اور پروگرام کو ریکارڈ کیا جانا چاہیے ۔

صرف اس حقیقت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اس بات پر غور نہیں کر رہے ہیں کہ آیا خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔