1994 ء سے 2004 ء تک کانگریس کا کارنامہ ، کے سی آر حکومت کی سپریم کورٹ میں عدم پیروی
حیدرآباد ۔25۔ اگست (سیاست نیوز) مسلمانوں کو تعلیم اور روزگار میں تحفظات کی فراہمی کو 29 سال مکمل ہوچکے ہیں اور کانگریس کی جانب سے ہر سال 25 اگست کو یوم مسلم تحفظات کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ 25 اگست 1994 ء کو کانگریس کی وجئے بھاسکر ریڈی حکومت نے مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کا عمل شروع کیا تھا ۔ 25 اگست مسلمانوں کیلئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ وجئے بھاسکر ریڈی حکومت نے جی او ایم ایس 30 جاری کرتے ہوئے مسلمان اور دیگر 13 طبقات کو بی سی زمرہ میں شامل کرتے ہوئے تحفظات کا اعلان کیا تھا ۔ محمد علی شبیر نے اس وقت ریاستی وزیر کی حیثیت سے تحفظات کے حق میں مسلمانوں کے مختلف نمائندوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ 1993 ء میں علماء و مشائخین نے تحفظات کی مخالفت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمان اعلیٰ طبقات سے تعلق رکھتے ہیں، انہیں پسماندہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ 1994 ء میں کانگریس حکومت نے جی او ایم ایس 30 کے ذریعہ تحفظات کی شروعات کی تھی اور 2004 ء میں وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت نے 4 فیصد تحفظات فراہم کئے ۔ وائی ایس آر حکومت میں محمد علی شبیر نے ریاستی وزیر کی حیثیت سے تحفظات میں اہم رول ادا کیا ۔ ابتداء میں 5 فیصد تحفظات کا اعلان کیا گیا لیکن عدالت کے حکم پر ایک فیصد کی کمی کرتے ہوئے چار فیصد فراہم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور روزگار میں تحفظات سے گزشتہ 10 برسوں میں 20 لاکھ سے زائد طلبہ کو فائدہ پہنچا ہے۔ انجنیرنگ ، میڈیسن اور دیگر پروفیشنل کورسس میں مسلم طلبہ کو تحفظات کی بنیاد پر داخلہ حاصل ہوا۔ تحفظات نے مسلمانوں کے ہر گھر میں علم کا چراغ روشن کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت سپریم کورٹ میں 4 فیصد تحفظات کو بچانے میں دلچسپی نہیں رکھتی ۔ مقدمہ میں حکومت کی جانب سے سنجیدہ پیروی نہیں کی جارہی ہے ۔