ابوظہبی، 25 نومبر (ایجنسیز) متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر ڈاکٹر انور قرقاش نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے امریکہ کی تازہ سفارتی کوششوں کا بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔ قرقاش نے اپنے بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات سوڈان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ملک میں فوری جنگ بندی، مکالمے کے آغاز اور انسانی امداد کی بحالی کو ضروری سمجھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ خانگی جنگ کے دوران دونوں فریق سوڈانی فوج اور نیم عسکری تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے ایسے اقدامات کیے ہیں جنہیں سنگین مظالم قراردیا جا سکتا ہے اور ان کی کھلے الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ سوڈان میں انسانی صورتحال کو سنجیدگی سے لے کیونکہ لاکھوں افراد جنگ، بھوک، بیماری اور بے گھر ہونے کے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ قرقاش نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امارات ہر اْس کوشش کی حمایت کرے گا جو سیاسی مفاہمت اور پائیدار امن کی راہ ہموار کرے۔ دریں اثنا، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ سوڈان میں جنگ ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے صدر ٹرمپ سے اس بحران میں فعال سفارتی کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ جلد از جلد امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ رابطہ کریں گے۔ سعودی عرب ماضی میں بھی سوڈان میں فریقین کے درمیان مذاکرات کی میزبانی اور امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کر چکا ہے۔امریکی کوششوں کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر اور افریقی یونین بھی اس بحران کے حل کے لیے مسلسل سفارتی رابطوں میں مصروف ہیں۔ توقع ہے کہ آنے والے ہفتوں میں جنگ بندی اور مذاکرات کی بحالی کے لیے نئی سفارتی حکمت عملی سامنے آ سکتی ہے۔