متحدہ نلگنڈہ میں تین ارکان اسمبلی وزراتی عہدہ کی دوڑ میں شامل

   

نلگنڈہ۔ 25 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) متحدہ ضلع نلگنڈہ میں ہی تین ارکان اسمبلی وزارتی عہدہ حاصل کرنے کے لئے بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ کانگریس حکومت کو اقتدار پر فائز ہوئے 15 ماہ گزر چکے ہیں۔ اس تناظر میں تینوں ایم ایل اے اگلے ساڑھے تین سال تک وزیر کے طور پر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ان میں منگوڑ کے ایم ایل اے کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کا نام نمایاں ہے۔پارٹی حلقوں کے مطابق انتخابات کے دوران سینئر لیڈروں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ بھونگیر پارلیمان سیٹ جیتا تے ہیں تو انہیں حکومت میں اہم عہدہ دیا جائے گا۔ اس لیے راجگوپال ریڈی کو یقین ہے کہ آئندہ کابینہ کی توسیع میں ان کی جگہ کی تصدیق ہو جائے گی۔ راجگوپال ریڈی ایک دفعہ ایم پی، دو دفعہ ایم ایل اے اور ایک بار پھر ایم ایل سی کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ ایک اور سینئر ایم ایل اے نیناوت بالونائک کو ایس ٹی کوٹہ کے تحت کابینہ میں جگہ ملنے کی امید ہے۔ بالو نایک جو ایک دفعہ اسمبلی اور صدرنشین ضلع پریشد کے طور پر منتخب ہوئے تھے، گزشتہ انتخابات میں دیورکنڈہ سے ایم ایل اے کے طور پر دوسری بار کامیابی حاصل کی ہے کو بتایا جاتا ہے کہ اس بار کابینہ کی توسیع میں جگہ دی جائے گی۔ پہلی دفعہ کابینہ میں مسلم کو نمائندگی نہیں دی گئی ہے جبکہ انتخابات میں مسلمانوں نے مْکمل اور کھل کر تائید کی اوراقتدار پر فائز کروانے میں اہم رول ادا کیا تھا لیکن کابینہ کی تشکیل کے موقع پر نظر انداز کرنے پر مسلمانوں میں شدید ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے مسلمانوں کی ناراضگی کو دور کرنے کیلئے کابینہ میں شمولیت یقینی بتائی جارہی ہے ایوان میں برسر اقتدار جماعت کے واحد گورنر زمرہ کے تحت نامزد رکن کونسل جناب عامر علی خان کو کابینہ میں شامل کر تے ہوئے ناراضگی کو کسی حد تک دور کیا جا سکتا ہے ریڈی کوٹہ میں، ضلع میں پہلے سے ہی دو وزیر ہیں، لیکن رنگاریڈی ضلع میں کوئی وزیر نہیں ہے، ایم ایل اے مال ریڈی رنگاریڈی وزیر کے عہدہ کے لیے میدان میں ہیں۔ وہ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اگر اس بار انہیں وزیر کا عہدہ نہیں ملا تو وہ رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ پدماوتی اْتم کو وزارتی عہدے کے بجائے وہپ کا درجہ دیا جا سکتا ہیپ۔ معلوم ہوا ہے کہ اگر ضلع میں خواتین کوٹہ کو ترجیح دی جائے تو وزیر اْتم کمار ریڈی کی بیوی کوداڈ رکن اسمبلی پدماوتی ریڈی کا نام بھی زیر گشت ہے۔ حلقہ اسمبلی کوداڈ سے دوسری دفعہ ایم ایل اے منتخب ہونے والی پدماوتی خواتین کے کوٹے میں ہیں۔ سب کی نظریں راجگوپال ریڈی کے وزارتی عہدہ پر ہیں۔ چونکہ ان کے بڑے بھائی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کابینہ میں شامل ہیں، اگر چھوٹے بھائی کو کابینہ میں جگہ دی جائے تو ضلع میں سیاسی مساوات پوری طرح بدل جائے گی۔ کانگریس کومٹ ریڈی برادرس برانڈ کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اگر مشترکہ ضلع میں کانگریس کو مضبوط کرنا ہے تو راجگوپال ریڈی کا وزارتی عہدہ ناگزیر ہے۔