متعدد افراد میں کورونا کے علامات کا عدم اظہار

   

نادانستگی میں گھومنے پھرنے سے وائرس میں اضافہ
حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے ایسے متاثرین جن میں کوئی علامات موجود نہیں ہیں وہ کوروناو ائرس کو نادانستگی میں پھیلانے کے مؤجب بن رہے ہیں اور ذیابیطس اور قلب کے عارضہ کے علاوہ دیگر امراض میں مبتلاء شہری جو ان سے رابطہ میں آرہے ہیں وہ جلد متاثر ہورہے ہیں اسی لئے ملاقاتوں میں احتیاط کے علاوہ علامات نہ ہونے کے باوجود مصافحہ کرنے اور بغلگیر ہونے سے اجتناب کرنا لازمی ہے۔شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے بڑھتے مریضوں کی تعداد میں 80 فیصد سے زیادہ مریضوں میں کوئی علامتیں نہیں ہیں اور 60 فیصد سے زائد مریضوں کو یہ پتہ نہیں ہے کہ وہ اس مرض کا شکار کیسے ہوئے ہیں! اس صورتحال میں شہریوں پر اس بات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے افراد خاندان ‘ محلہ والوں اور شہریوں کی حفاظت کیلئے احتیاط کریں اور کسی بھی ایسی جگہ نہ جائیں جہاں ہجوم ہو ۔علاوہ ازیں شہر حیدرآباد میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہورہی ہے جو کہ ان کے گھومنے اور لوگوں سے ملاقات کی وجہ سے تصور کی جا رہی ہے۔دونوں شہروں کے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آنے لگی ہے کہ شہر حیدرآباد میں جو لوگ متاثر ہورہے ہیں وہ اس وقت تک متاثر نہیں ہورہے ہیں جب تک کسی پر ہجوم مقام کا حصہ نہ رہے ہوں یا پھر گھر میں رہتے ہوئے متاثر ہونے والوں کو باہر جانے والوں سے ہی یہ مرض منتقل ہورہا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کے موجودہ حالات میں کسی سے بھی ملاقات کے دوران یہ محسوس کریں کہ جس سے ملاقات کی جارہی ہے وہ کورونا وائرس سے متاثر ہے خواہ اس میں کوئی علامات نہ ہوں۔