مہیشورم کی اراضی ایف ٹی ایل میں شامل ، آدتیہ ہومس کے سابق ملازم سدھیر ریڈی کا الزام
حیدرآباد: شہر کے مشہور بلڈر نے کروڑہا روپئے کی اراضی ڈیل پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ ایک معروف کنسٹرکشن ادارہ نے متنازعہ اراضی کو کئی سلیبریٹیز اور ایک کرکٹر کو سال 2008 ء میں فروخت کردیا تھا ۔ آدتیہ ہومس کے سابق ملازم سدھیر ریڈی نے یہ الزام عائد کیا کہ مذکورہ ادارہ نے مہیشورم علاقہ میں واقع ایک اراضی کو ایف ٹی ایل زمرہ میں ہونے کے باوجود بھی اسے فی ایکر ایک کروڑ روپئے میں فروخت کردیا گیا تھا جبکہ اس کی اصلی قیمت 10 لاکھ تک ہے ۔ سدھیر ریڈی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس کے بہنوائی کوٹا ریڈی جو ادتیہ کمپنی کے چیرمین ہے، نے سال 2008 ء میں ایک کرکٹر کو 6 ایکر اراضی فروخت کردی ۔ اسی سال دو فلمی اداکاروں کو بھی فی ایکر فروخت کردیا گیا ۔ سدھیر ریڈی نے کہا کہ اس کے بہنوئی کوٹا ریڈی نے 20 ملکیتوں کو فروخت کیا ہے جو ایف ٹی ایل زمرہ کے ہونے کے باوجود بھی کسانوں سے کم دام میں حاصل کرتے ہوئے اسے کئی اونچی قیمت پر فروخت کردیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں کوٹا ریڈی نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال قبل اراضی کو بعض سلیبریٹیز کو فروخت کیا گیا تھا لیکن انہوں نے شخصی طور پر کسی کو اراضی فروخت نہیں کی جبکہ انہوں نے بھی اسی وینچر میں اراضی خریدی ہے ۔ کوٹا ریڈی نے کہا کہ مذکورہ اراضی کو کسانوں سے خریدی گئی تھی اور ایف ٹی ایل کے معاملہ کے تعلق سے کہا کہ ایچ ایم ڈی اے کے ماسٹر پلان کے پیش نظر ہی اراضی خریدی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مذکورہ اراضی پر تنازعہ ہوتا تو اب تک پولیس میں کی جاتی تھی ۔