متنازعہ شہریت بل پر اختلافات

   

آج لوک سبھا میں جے پی سی حتمی رپور ٹ پیش کی جائے گی
نئی دہلی ۔ /6 جنور ی (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں غیرقانونی تارکین وطن کے مسئلہ کو سنگین بنانے کی نیت سے مرکز کی بی جے پی حکومت نے جو شہریت بل لانے کی کوشش کی تھی اس متنازعہ شہریت بل پر اب اختلافات نمایاں ہوگئے ہیں ۔لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی) کی رپورٹ کل پیر کو پیش کیا جائے گا ۔ اس حتمی رپورٹ میں کم از کم چار اپوزیشن پارٹیوں کی رضامندی نہیں ہے اور کمیٹی کے ارکان نے رپور ٹ میں اپنی مخالفت درج کروائی ہے ۔ اس بل کے ذریعہ حکومت آسام میں نسلی امتیازات کو ابھار رہی ہے ۔ آسام کے مسلمانوں کے علاوہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مقیم مسلمانوں کی شہریت کے بارے میں آگے چل کر سنگین سوال اٹھائے جاسکتے ہیں اس لئے جے پی سی حتمی رپورٹ کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ ایک طرف حکومت مسلمانوں کی شہریت کو مسخ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ دوسری طرف اس بل کے ذریعہ افغانستان ، پاکستان اور بنگلہ دیش میں موجود اقلیتوں ہندو، سکھ ، بودھ ، جین اور عیسائیوں کو ہندوستان میں 6 سال رہنے پر شہریت دینے کا منصوبہ بنایا ہے اور مذکورہ ممالک سے آنے والے مسلمان شہریت کے مستحق نہیں ہوں گے ۔