متنازعہ قانون کے خلاف اتحاد اور صدائے احتجاج وقت کا اہم تقاضہ

   

حالات سے نہ گھبرانے کی تلقین،مسجد حفیظیہ ریاست نگر میں اجتماع سے مفتی عبدالفتاح عادل اور دیگر کا خطاب

حیدرآباد۔/24 ڈسمبر، ( راست ) CAA اور NRC کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، یہ قانون غیر آئینی و غیر دستوری ہے۔ سیکولر کردار کے منافی اور نہ صرف مسلم دشمنی پر مبنی ہے بلکہ اس قانون سے ملک کی سالمیت کو سب سے بڑا خطرہ ہے۔ موجودہ فرقہ پرست حکومت نے ملک کو معاشی اعتبار سے کنگال کرنے کے بعد ہندوتوا ایجنڈہ پر عمل کرتے ہوئے ملک کو ایک اور تقسیم کی جانب ڈھکیل دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی( استاذ جامعۃ البنات سعیدآباد) نے مسجد حفیظیہ ریاست نگر میں منعقدہ اجلاس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون نے اس ملک کی شناخت اور پہچان مٹادی ہے۔ جس طرح برطانوی سامراج کے خاتمہ کیلئے اس ملک کے تمام باشندوں نے مل کر جدوجہد کی تھی اور آزادی کی لڑائی لڑ کر اس دیش کو آزاد کرایا تھا ٹھیک اسی طرح اب وقت آگیا ہے کہ باشندگان ہند پھر ایک مرتبہ متحد ہوں اور فرقہ پرست حکومت سے آزادی کی لڑائی لڑنے اور اس ملک کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے اور اس ملک اور اس کے آئینی ڈھانچہ کی حفاظت کیلئے آگے آئیں۔ یہ وقت اتحاد کا بھی ہے اور صدائے احتجاج بلند کرنے کا بھی ہے۔ اب اگر متحد نہیں ہوئے تو کبھی اتحاد کا ایسا موقع نہیں آسکتا۔ اور اگر اب آواز بلند نہیں کی گئی تو پھر اس ملک میں نہ مسلمان امن و امان سے رہ سکیں گے اور نہ دوسرے مذاہب کے لوگ ، یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔اس کی مخالفت میں مسلمانوں کو تو صد فیصد حصہ لینا ہوگا۔ دوسرے سنجیدہ برادران وطن کو بھی شریک کیا جائے ۔ تمام اکابر ، چھوٹی بڑی تنظیمیں ، سماجی اور مذہبی ادارے، رفاہی و فلاحی ادارے، اخبارات، میڈیا، لکھنے والے، بولنے والے ، ائمہ مساجد، مدرسوں ، اسکولوں اور کالجس کے ذمہ دار، ایڈوکیٹس، ڈاکٹرس، سمااجی جہد کار، سیاستداں سب مل کر اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کریں اور جب تک قانون واپس نہ ہوجائے سراپا احتجاج بن جائیں، اس کے بغیر نہ کوئی چارہ ہے ، نہ چارۂ کار۔ مولانا نے کہا کہ یہ ہم مسلمانوں کے وجود کا مسئلہ ہے اس لئے فکر کریں اور صرف اللہ سے ڈریں۔ حالات سے گھبرانا زندہ قوم کی پہچان نہیں ہے۔ جناب سلیم بیگ نے کہا کہ یہ جاگنے اور بیدار ہونے کا وقت ہے۔ ہوش میں آنے کا وقت ہے۔ باطل سے مقابلہ کا وقت ہے۔ فرقہ پرستوں کو اپنے اتحاد سے جواب دینے کا وقت ہے۔ سیاسی شعور اور حکمت عملی سے زہر آلود حکومت کو بے دخل کرنے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر وقت مصلحت پسندی مناسب نہیں ہے۔ بغیر کسی سے ڈرے ہمیں آواز بلند کرنی ہوگی۔