متوفی طالب علم کے ارکان خاندان سے کانگریس قائدین کی ملاقات

   

امداد کی حوالگی ، ایکس گریشیا کے طور پر 25 لاکھ کا مطالبہ
حیدرآباد ۔18۔ فروری (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی ہاسٹل میں خودکشی کرنے والے طالب علم نرسیا کے افراد خاندان سے کانگریس قائدین نے ملاقات کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندان کو ایکس گریشیا ادا کرے۔ سینئر کانگریسی قائد وی ہنمنت راؤ ، سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار ، ورکنگ پریسیڈنٹ پردیش کانگریس پونم پربھاکر اور پردیش کانگریس کے ترجمان اے دیاکر نے بھونگیر ضلع کے متکور موضع پہنچ کر افراد خاندان سے ملاقات کی ۔ نرسیا نے کل عثمانیہ یونیورسٹی ہاسٹل میں خودکشی کرلی تھی ۔ گزشتہ چند برسوں سے روزگار کے حصول میں ناکامی سے دل برداشتہ ہوکر طالب علم نے خودکشی کرلی ۔ کانگریس قائدین نے نرسیا کے افراد خاندان سے اظہار ہمدردی کیا اور حکومت سے نمائندگی تیقن دیا۔ آخری رسومات کے موقع پر مقامی عوام اور یونیورسٹی طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی، احتجاجی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار نے نرسیا کے افراد خاندان کو 50,000 روپئے کی امداد حوالے کی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کے لئے ہر ممکن جدوجہد کرے گی ۔ سمپت کمار نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس غریب خاندان کی ہر ممکن مدد کرے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ ریاست میں بیروزگاری کا مسئلہ سنگین رخ اختیار کرچکا ہے ۔ حکومت نے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر عمل آوری نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں تعلیم یافتہ نوجوان مایوس ہوچکے ہیں۔ سمپت کمار نے نرسیا کی موت کو سرکاری قتل قرار دیا اور کہا کہ بیروزگاری سے تنگ آکر اس نوجوان نے خودکشی کرلی ۔ کانگریس قائدین نے نرسیا کے افراد خاندان کو 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جائیدادوں پر تقررات کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بیروزگاروں کو موقع دیا جائے تاکہ خودکشی کے واقعات کو روکا جاسکے۔ اسی دوران وی ہنمنت راؤ نے انتباہ دیا کہ وہ دن دور نہیں جب نوجوان پرگتی بھون کا گھیراؤ کریں گے ۔ ٹی آر ایس حکومت نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ نوجوانوں سے کئے گئے وعدے کی تکمیل کیلئے چیف منسٹر پر دباؤ بنانے نوجوان پرگتی بھون کا گھیراؤ کرسکتے ہیں۔ ہنمنت راؤ نے نرسیا کے والد کو 20,000 روپئے کی امداد حوالے کی اور حکومت سے 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ نوجوانوں کو امید تھی کہ نئی ریاست تلنگانہ میں ان کا مستقبل روشن رہے گا ۔ تلنگانہ تحریک پانی ، وسائل اور ملازمتوں کے نعرے پر لڑی گئی تھی۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد یہ تینوں شعبہ جات نظر انداز کردیئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری سے تنگ آکر ایس سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے بی ایچ ڈی طالب علم نے خودکشی کرلی ۔ چیف منسٹر کی سالگرہ کے دن طالب علم نے انصاف ملنے میں ناکامی سے دلبرداشتہ ہوکر انتہائی قدم اٹھایا۔ انہوں نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کی جانب سے متوفی طالب علم کے خاندان سے ملاقات نہ کرنے پر تنقید کی ۔