ضلع سطح پر متحرک ہونے کی ہدایت، اپوزیشن کی مخالف مہم کا مؤثر جواب دینے پر زور، فلاحی اسکیمات سے کانگریس کا مؤقف مستحکم
حیدرآباد 16 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی وزراء کے ساتھ اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے مجالس مقامی انتخابات، رعیتو بھروسہ اسکیم کے علاوہ تازہ ترین سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے حیدرآباد میں دستیاب وزراء کے ساتھ اجلاس میں مجالس مقامی انتخابات کی حکمت عملی پر غور کیا۔ چیف منسٹر نے وزراء سے کہاکہ وہ مجالس مقامی انتخابات کے لئے تیار ہوجائیں اور اپنے اپنے اضلاع میں قائدین اور کیڈر کو متحرک کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ پنچایت راج اداروں کے علاوہ میونسپلٹیز میں کانگریس امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانا وزراء اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ وزراء کو اپنے الاٹ کردہ متحدہ اضلاع میں ابھی سے پارٹی کارکنوں کے اجلاس منعقد کرتے ہوئے مضبوط امیدواروں کے انتخاب کی راہ ہموار کرنی چاہئے۔ چیف منسٹر کا کہنا تھا کہ انتخابی وعدوں کی تکمیل اور نئی فلاحی اسکیمات کے سلسلہ میں عوام میں شعور بیدار کیا جائے تاکہ مجالس مقامی میں کانگریس کو کامیابی حاصل ہو۔ چیف منسٹر نے یقین ظاہر کیاکہ حکومت کی دیڑھ سالہ کارکردگی سے انتخابات میں کانگریس کو فائدہ ہوگا۔ حکومت کی تشکیل کے بعد کانگریس پارٹی کا یہ پہلا عوامی امتحان ہے۔ چیف منسٹر نے رعیتو بھروسہ اسکیم پر مؤثر عمل آوری کی ہدایت دی تاکہ کوئی بھی مستحق کسان اسکیم سے محروم نہ رہے۔ راشن کارڈ پر باریک چاول کی سربراہی، اندراماں ہاؤزنگ اور راجیو یوا وکاسم جیسی اسکیمات سے شہری اور دیہی علاقوں میں لاکھوں خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے وزراء سے کہاکہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع کے علاوہ انچارج اضلاع کے بارے میں رپورٹ پیش کریں۔ حکومت نے فلاحی اسکیمات کے استفادہ کنندگان کے بینک اکاؤنٹ میں راست طور پر امدادی رقم کی منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے وزراء سے کہاکہ وہ ضلع کے عوامی نمائندوں کے ساتھ اشتراک برقرار رکھیں تاکہ اسکیمات پر عمل آوری میں ارکان اسمبلی کو شامل کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق میں ارکان اسمبلی کو وزراء کی کارکردگی کے بارے میں شکایات تھیں لہذا کئی اضلاع کے انچارج وزراء کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے وزراء کو ہدایت دی کہ وہ اپنے قلمدانوں کے علاوہ دیگر اُمور پر بیان بازی سے گریز کریں۔ مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی زیرالتواء ہے اور اِس مسئلہ پر کابینی اجلاس میں فیصلے کے بعد ہی انتخابی شیڈول طے کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے اپوزیشن کی مخالف حکومت مہم کا مؤثر جواب دینے کی وزراء کو ہدایت دی۔ خاص طور پر کالیشورم کمیشن، فون ٹیاپنگ اور فارمولہ ای ریسنگ تحقیقات کے سلسلہ میں بی آر ایس اور بی جے پی حکومت کو نشانہ بنارہی ہے۔ اپوزیشن کے الزامات پر وزراء اور ارکان اسمبلی کو عوام کے درمیان وضاحت کرنی چاہئے۔1