مجالس مقامی میں انتخابی مفاہمت کیلئے سی پی آئی قائدین کی مساعی

   

مہیش کمار گوڑ سے ملاقات، بائیں بازو مضبوط حلقہ جات کی نشاندہی
حیدرآباد 7 اکٹوبر (سیاست نیوز) مجالس مقامی انتخابات میں نشستوں کی تقسیم پر مفاہمت کے سلسلہ میں سی پی آئی قائدین نے آج صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ سے ملاقات کی۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری پی وینکٹ ریڈی، ریاستی سکریٹری و رکن اسمبلی کے سامبا سیوا راؤ، سی پی آئی کے ریاستی اسسٹنٹ سکریٹری ٹی سرینواس راؤ، ای ٹی نرسمہا اور اسٹیٹ سکریٹریٹ کے رکن کے شنکر نے مہیش کمار گوڑ اور چیف منسٹر کے مشیر وی نریندر ریڈی سے مجالس مقامی چناؤ میں نشستوں کی تقسیم پر بات چیت کی۔ سی پی آئی نے اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات میں کانگریس کے ساتھ مفاہمت کی تھی۔ بائیں بازو کی جماعتیں متحدہ طور پر مجالس مقامی چناؤ میں حصہ لینے کی تیاری کررہی ہیں تاہم سی پی آئی نے مفاہمت کے تحت ایسے علاقوں میں نشستوں کا مطالبہ کیا ہے جہاں اُن کا کیڈر مستحکم ہے۔ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی نشستوں کے علاوہ وارڈ ممبرس اور پنچایت سمیتیوں نے سی پی آئی کو مناسب نشستیں الاٹ کرنے کی درخواست کی گئی۔ مہیش کمار گوڑ کو مختلف اضلاع کے اُن حلقہ جات کی فہرست پیش کی گئی جہاں سی پی آئی کا موقف مستحکم ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے تیقن دیا کہ وہ انچارج سکریٹری میناکشی نٹراجن اور ضلع کانگریس کمیٹیوں سے مشاورت کے بعد مفاہمت کو طے کریں گے۔ اُنھوں نے بائیں بازو کے مضبوط حلقوں میں نشستیں الاٹ کرنے کا تیقن دیا۔ ریاستی سکریٹری سامبا سیوا راؤ نے اُمید ظاہر کی کہ انتخابی مفاہمت کے نتیجہ میں دونوں پارٹیاں بہتر مظاہرہ کرسکتی ہیں۔ توقع ہے کہ اندرون ایک ہفتہ مفاہمت طے پا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے کتہ گوڑم اسمبلی حلقہ کو سی پی آئی کے لئے الاٹ کیا تھا جہاں سے سامبا سیوا راؤ منتخب ہوئے۔ سی پی آئی کو اُمید ہے کہ مجالس مقامی میں کانگریس سے اتحاد کے ذریعہ پارٹی کے تنظیمی استحکام کا ثبوت دیا جاسکتا ہے۔ سی پی ایم اور تلنگانہ جنا سمیتی نے بھی مہیش کمار گوڑ سے انتخابی مفاہمت کی خواہش کی ہے۔ کھمم، نلگنڈہ، رنگاریڈی، محبوب نگر اور ورنگل اضلاع میں بائیں بازو پارٹیوں کا خاصا اثر ہے۔1