5 اکتوبر تک امیدواروں کی فہرست روانہ کرنے کا مشورہ، عوام میں مقبول اور کامیابی کی اہلیت کو انتخاب میں ترجیح،دسہرہ کے بعد بی سی گرجنا
حیدرآباد ۔ یکم اکتوبر (سیاست نیوز) مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی متحرک ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر نے صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، اے آئی سی سی انچارج میناکشی نٹراجن اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا اور وزراء نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیف منسٹر نے انچارج وزراء ، متعلقہ اضلاع کے وزراء ، ضلع کانگریس صدور ، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی ، ارکان کونسل اور سینئر قائدین سے مشاورت کرتے ہوئے ہر زیڈ پی ٹی سی نشست کے لئے امیداور کے طورپر تین ناموں کی سفارش کرنے کی تجویز پیش کی۔ زیڈ پی ٹی سی نشستوں کیلئے 5 اکتوبر تک ناموں کی فہرست روانہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ چیف منسٹر نے وزراء سے کہا کہ وہ امیدواروں کے ناموں کے انتخاب میں عوامی مقبولیت ، کامیابی کی اہلیت اور دیگر امور کو پیش نظر رکھیں۔ ناموں کی سفارش کے سلسلہ میں کوئی غلطی نہ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ زیڈ پی ٹی سی امیدواروں کے انتخاب کے سلسلہ میں اتفاق رائے کو ترجیح دی جائے ۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ امیدواروں کو کامیاب بنانا انچارج وزراء کی ذمہ داری ہوگی۔ 8 اکتوبر سے مجالس مقامی کے انتخابی عمل کا آغاز ہورہا ہے ، لہذا 5 اکتوبر تک امکانی امیدواروں کی فہرست پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مقامی پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد ہر زیڈ پی ٹی سی نشست کیلئے تین ناموں کی سفارش کی جائے۔ انچارج وزراء کو مشاورت کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انچارج وزراء سے کہا گیا کہ وہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی کی زائد نشستوں پر کانگریس امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔امیدواروں کے انتخاب میں 42 فیصد بی سی تحفظات کو پیش نظر رکھا گیا۔ ضلع کانگریس صدور سے کہا گیا کہ وہ انچارج وزراء کے ساتھ تال میل برقرار رکھیں۔ ہر زیڈ پی ٹی سی کیلئے سفارش کردہ تین ناموں میں سے ایک کا اہلیت کی بنیاد پر انتخاب کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے پارٹی قائدین سے کہا کہ حکومت کی فلاحی اسکیمات کو موثر انداز میں عوام تک پہنچائیں تاکہ استفادہ کنندگان کو کانگریس کی تائید کے لئے راغب کیا جاسکے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی فلاحی اسکیمات کانگریس کی کامیابی کی ضمانت بن سکتی ہے۔ وزراء اور ارکان اسمبلی سے کہا گیا کہ وہ زیادہ تر وقت اپنے حلقہ جات میں صرف کریں اور مجالس مقامی کی انتخابی مہم کا آغاز کردیا جائے ۔ چیف منسٹر وقفہ وقفہ سے انتخابی مہم کا جائزہ لیں گے۔ اسی دوران دسہرہ تہوار کے بعد پسماندہ طبقات کے جلسہ عام کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ بی سی گرجنا کے عنوان سے جلسہ عام منعقد ہوگا جس میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کو انتخابی وعدہ کی تکمیل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ کانگریس نے الیکشن سے قبل کاما ریڈی ڈکلیریشن میں 42 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا ۔ بارش کے پیش نظر کاما ریڈی میں بی سی طبقات کے جلسہ عام کو ملتوی کرنا پڑا۔1