مجالس مقامی کے صدور نشین تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت، حکومت کے موقف سے اتفاق
حیدرآباد۔/13 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں حکومت کی تبدیلی کے بعد مجالس مقامی کی سطح پر عوامی نمائندوں کی کانگریس میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں مجالس مقامی کے صدور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا تسلسل شروع ہوچکا ہے۔ ریاست کے کئی اضلاع میں ضلع پریشد چیرپرسن اور صدور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ کانگریس نے مجالس مقامی پر اپنا کنٹرول جمالیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کے خلاف مختلف اضلاع کے منڈل پریشد صدور اور نائب صدور نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جسٹس کے شرت نے ان درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے صدورنشین اور نائب صدور کو ہدایت دی ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں۔ عدالت نے طویل سماعت کے بعد کہا کہ موجودہ صدور اور نائب صدور کیلئے مناسب نہیں ہے کہ وہ نئے پنچایت راج قانون کا حوالہ دیتے ہوئے عہدوں پر برقرار رہیں۔ انہیں تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنا چاہیئے۔ درخواست گذاروں نے کہا تھا کہ آر ڈی او کو تحریک عدم اعتماد پر اجلاس طلب کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ریاستی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نئے قوانین کا اطلاق ابھی باقی ہے اور آر ڈی او تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔ حکومت کے موقف کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے منڈل پرجا پریشد صدور کی درخواستوںکو مسترد کردیا۔1