مجاہد آزادی محمد بازی کا 102 سال کی عمر میں انتقال

   

Ferty9 Clinic

بھوبنیشور۔28 جون (سیاست ڈاٹ کام) اوڈیشہ کے مقبول عام مجاہد آزادی محمد بازی کا جمعرات کے دن 102 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ اوڈیشہ کے ضلع نورنگ پور میں کچھ دنوں سے علیل تھے۔ محمد بازی نے شادی نہیں کی تھی۔ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر داعی اجل کو لبیک کہا۔ ریاستی حکومت نے پورے سرکاری اعزازات کے ساتھ ان کی تدفین عمل میں لائی۔ مہاتما گاندھی سے حوصلہ پاکر محمد بازی نے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا تھا۔ برطانوی حکمرانی کے خلاف انہوں نے جدوجہد آزادی میں حصہ لیتے ہوئے انگریزوں کو ملک چھوڑنے کے لیے مجبور کیا تھا۔ انہیں مخالف برطانوی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر کئی مرتبہ گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ 28 جنوری 1917ء کو ان کی پیدائش ہوئی تھی۔ انہوں نے 1931ء میں اپنی اسکولی تعلیم کو درمیان میں ہی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ان کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ محمد بازی کے انتقال کی خبر عام ہوتے ہی چیف منسٹر اوڈیشہ نوین پٹنائک نے اظہار تعزیت کیا اور مجاہد آزادی کی موت کو صدمہ خیز قرار دیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ محمد بازی ایک بہادر مجاہد آزادی تھے۔ ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں انہوںنے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ اور انہیں مہاتما گاندھی کے قریب رہنے کا بھی موقع ملا تھا۔ مہاتما گاندھی کے نظریات سے متاثر ہوکر ہی انہوں نے اپنی ساری زندگی سادگی سے گزاری اور خود کو بنی نوع انسان کی خدمت کے لیے وقف کردیا تھا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نبرنگ پور کے بیجاپور میں واقع گاندھی آشرم میں وہ انسانی خدمت کے لیے مصروف تھے۔