حیدرآباد۔/8 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے تلگو تلی مجسمہ کی تنصیب کے کاموں کو نامنیشن کی بنیاد پر ایک خانگی کمپنی کے حوالے کرنے کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو مسترد کردیا۔ جسٹس بی نگیش نے شیخ پیٹ سے تعلق رکھنے والے سی ایچ رمیش کی درخواست کی سماعت کی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ نامنیشن کی بنیاد پر ٹنڈر الاٹمنٹ میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ درخواست گذار نے کہا کہ مجسمہ کی تنصیب کا کام تقریباً 4 کروڑ مالیت کا ہے اور اس قدر بڑی رقم کا کام نامنیشن بنیاد پر نہیں دیا جاسکتا۔ جسٹس بی نگیش نے فریقین کی سماعت کے بعد درخواست کو نامنظور کردیا۔ اسی دوران تلنگانہ کے ایک جہدکار جے گوری شنکر نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی جس میں موجودہ تلنگانہ تلی کے مجسموں کو تبدیل نہ کرنے حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 150 کروڑ سے حکومت نئے مجسمے ریاست بھر میں نصب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ مفاد عامہ کی درخواست ہائی کورٹ رجسٹری میں زیر التواء ہے۔1