مجلس کی غیر مجازتعمیرات پر کارروائی کیلئے حکومت کو چیلنج

   

حیڈرا کے ذریعہ غریبوں کو ہراساں کرنے کی مخالفت، مرکزی وزیر بنڈی سنجے کا کارکنوں سے خطاب
حیدرآباد ۔30۔ اگست (سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار نے تلنگانہ میں حیڈرا کے ذریعہ جاری انہدامی کارروائیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس حکومت حیڈرا کے نام پر ہائی ڈرامہ کر رہی ہے۔ بنڈی سنجے کمار نے ناگول میں بی جے پی کی جانب سے منعقدہ ورکشاپ میں حصہ لیا۔ ورکشاپ میں بی جے پی کے مختلف شعبہ جات اور ذیلی تنظیموں سے وابستہ عہدیدار نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کی بی جے پی مخالف نہیں ہے لیکن حیڈرا کے نام پر غریبوں کو ہراساں کرنے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این کنونشن سنٹر کو منہدم کرتے ہوئے کانگریس حکومت نے جھیلوں اور تالابوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا ہے۔ بنڈی سنجے نے کہاکہ سلکم چیروو میں اکبر اویسی کی جانب سے تعلیمی اداروں قائم کیا گیا لیکن حکومت کو کارروائی کی ہمت نہیں ہے۔ اویسی کی وارننگ سے حکومت خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اویسی برادرس کی غیر مجاز جائیدادوں کے تحفظ کیلئے دیگر غیر مجاز عمارتوں کے خلاف بھی کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی میں کارکنوں کی خدمات کا اعتراف کیا جاتا ہے جس کی تازہ مثال میرا مرکزی وزیر بننا ہے ۔ بی جے پی کا ایک عام کارکن بھی ریاستی صدر کے عہدہ پر فائز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور بی آر ایس میں کارکنوں کا کوئی مقام نہیں ہے اور دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو اس بارے میں غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرض معافی میں ناکامی کو چھپانے کیلئے حیڈرا کا ڈرامہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس اور بی آر ایس میں کوئی فرق نہیں ہے اور دونوں بی جے پی کے خلاف متحدہ طورپر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں انہیں دو مرتبہ جیل بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے معاملہ میں کے سی آر خاندان کے بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ پرانا شہر مجلس کی جاگیر نہیں لیکن ریونت ریڈی حکومت مجلس سے خوفزدہ ہے۔ 1