صرف 11 سال میں 10 گنا اضافہ ، اکبر اویسی کا حیرت انگیز انکشاف
٭ جماعت کے بھاری اثاثوں کے باوجود
مسلمان غریب کیوں ؟
حیدرآباد۔یکم مارچ، ( سیاست نیوز) مجلس کے احیاء کے 62 سال کی تکمیل کے موقع پر آج دارالسلام میں منعقدہ جلسہ عام میں قائد مجلس لیجسلیچر پارٹی اکبر اویسی نے یہ انکشاف کرتے ہوئے سامعین کو حیرت میں ڈال دیا۔ صرف 11 سال کے مختصر عرصہ میں پارٹی کے اثاثہ جات 4 سو کروڑ سے بڑھ کر 4000 کروڑ ہوگئے جو موجودہ صدر اسد اویسی کا کارنامہ ہے۔ مجلس کی قیادت خود کو غریب مسلمانوں کی نمائندہ اور مسیحا ہونے کا بلند بانگ دعویٰ کرتی ہے لیکن 4000 کروڑ کے اثاثہ جات سے غریب مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں۔ اس قدر اثاثہ جات کے باوجود سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حیدرآبادبالخصوص پرانے شہر کے مسلمان غریب اور پسماندہ کیوں ہیں۔ اگر غریب مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے سنجیدگی کے ساتھ 500 کروڑ بھی خرچ کردیئے جائیں تو پرانے شہر میں کوئی مسلم خاندان پسماندہ، بے روزگار اور ناخواندہ نہیں رہے گا۔ اکبر اویسی کا کہنا تھا کہ احیاء مجلس کے وقت جائزے میں ایک ٹوٹا ہوا قلم اور کاغذ بھی نہیں ملا تھا، لیکن ان کے والد جناب سلطان صلاح الدین اویسی نے مجلس کے اثاثہ جات کو 400 کروڑ تک پہنچایا۔ ان کے بعد صدارت سنبھالنے والے بڑے بھائی اسد اویسی نے پارٹی کو تیزی سے ترقی دی اور اثاثہ جات 4000 کروڑ تک پہنچ گئے۔ بقول اکبر اویسی ایمانداری اور دیانتداری کا یہ ثبوت ہے کہ مجلس تیزی سے ترقی کررہی اور آگے بڑھ رہی ہے۔