’’مجھے معاف کردینا اور اسے میری بزدلی نہ سمجھنا‘‘

   

ہیڈ کانسٹیبل طیب خان کا خودکشی سے قبل واٹس ایپ اسٹیٹس
امروہہ( اترپردیش ): پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل طیب خان نے جمعہ کی شام اپنی سرویس ریوالور کا استعمال کرتے ہوئے خودکشی کرلی۔ انہوں نے امروہہ ریلوے اسٹیشن پر سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ اتر پردیش کے امروہہ ضلع میں پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق متوفی کی شناخت طیب خان کے نام سے ہوئی ہے جو باغپت شہر میں تعینات تھے۔ وہ امروہہ ریلوے ا سٹیشن پر ٹرین کا انتظار کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے اپنی جان لے لی۔ان کی نعش امروہہ ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کے لئے بنائی گئی سیمنٹ کی بینچ پر پڑی ہوئی ملی۔ اطلاع ملتے ہی گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) ریلوے پولیس فورس (آر پی ایف) اور سیول پولیس موقع پر پہنچ گئی۔طیب خان مبینہ طور پر الیکشن ڈیوٹی پر جارہے تھے۔خودکشی کرنے سے چند منٹ پہلے انہوں نے واٹس ایپ پر ایک اسٹیٹس پوسٹ کیا جس میں لکھا تھا میں جو کرنے جارہا ہوں، اس کے لئے مجھے معاف کر دو، اسے میری بزدلی مت سمجھو۔ میرے سامنے اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔‘‘ پولیس نے طیب خان کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے منتقل کر کے ایک مقدمہ درج کرلیا ہے۔ معاملہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔اسی دوران مختلف گوشوں سے نہ صرف محکمہ پولیس بلکہ ان کے رشتہ داروں اور دوست احباب کے حلقوں میں یہ آوازیں سننے کو مل رہی ہیں کہ طیب خان کو ان کے محکمہ میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا تھا اور اس سلسلہ میں وہ کافی دنوں سے تناؤ کا شکار تھے۔