راجیہ سبھا میں کشمیری ارکان کی وداعی تقریب، کانگریس لیڈرکی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم مودی اشکبار
نئی دہلی : راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کانگریس کے سینئر سیاستداں غلام نبی آزاد نے جن کی راجیہ سبھا میعاد اِس ماہ ختم ہورہی ہے، آج کہاکہ مجھے ہندوستانی مسلمان ہونے پر فخر ہے۔ مسلمانوںکو بھی چاہئے کہ وہ اِس ملک پر فخر کریں اور اکثریتی طبقہ کو چاہئے کہ وہ اقلیتوں کی طرف خلوص و محبت کے ساتھ آگے بڑھیں۔ آزاد نے کہاکہ میں نے کبھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے اور میں جانتا ہوں کہ مسائل کیا ہیں اور وہاں کے حالات کیا ہیں۔ مجھے اُمید ہے کہ پاکستان کے شہریوں کی طرح ہندوستان کے مسلمانوں کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔ کئی ممالک میں مسلمانوں کی قسمت دیکھنے کے بعد مجھے اپنے ہندوستانی مسلمان ہونے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ میں پارلیمنٹ اور کشمیر اسمبلی میں گزشتہ 41 سال سے کام کررہا ہوں۔ مجھے اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا گاندھی اور راہول گاندھی بحیثیت صدر کانگریس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ کانگریس نے مجھے جیوتی باسو کے بشمول کئی قائدین کے ساتھ رابطہ کرنے کا موقع دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ میرے تعلق سے وزیراعظم نے جو الفاظ ادا کئے ہیں اُس کے لئے میں بیحد ممنون و مشکور ہوں۔ اُنھوں نے گلوگیر آواز میں کہاکہ وزیراعظم نے میری ہر موقع پر بات سنی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی نے بھی غلام نبی آزاد کو وداع کرتے ہوئے جذباتی انداز میں راجیہ سبھا میں انھیں سلیوٹ کیا اور غلام نبی آزاد نے ہندوستانی سیاست اور اِس ایوان کے لئے غیرمعمولی خدمات انجام دی ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ آپ اِس ایوان سے ریٹائر ہورہے ہیں لیکن میں آپ کو ریٹائر ہونے نہیں دوں گا۔ میرے دروازے آپ کے لئے کھلے ہیں۔ مجھے آپ کے تعاون اور مشوروں کی ضرورت ہے۔ کشمیر میں 2007 ء کے دہشت گرد حملے کے ہولناک واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی اور غلام نبی آزاد دونوں نے راجیہ سبھا میں جذباتی ہوکر اشکبار ہوگئے۔ اِس حملے میں گجرات سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم نے اُس وقت غلام نبی آزاد کی تڑپ کا حوالہ دیا جنھوں نے میرے چیف منسٹر گجرات کے دور میں مجھے کال کرکے کشمیر میں پھنسے گجراتیوں کو نکالنے کی خواہش کی تھی۔